صف اوّل کے مجاہد آزادی اور آزاد ہند کے پہلے وزیر تعلیم کی خدمات و قربانیوں کو خراج ادا کرنے میں تمام جماعتوں کی کوتاہی
حیدرآباد 11 نومبر (آئی این این) آزاد ہندوستان کے پہلے وزیر تعلیم مولانا ابوالکلام آزاد کے 126 ویں یوم پیدائش کو سرکاری طور پر اقلیتی بہبود کے طور پر منانے اپنے اعلان کے باوجود تلنگانہ کے چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ نے رویندر بھارتی تھیٹرس میں آج منعقد ریاستی سرکاری تقاریب میں شرکت سے گریز کیا۔ چیف منسٹر کے سی آر نے ممتاز مجاہد آزادی بھارت رتن ابوالکلام آزاد کے یوم پیدائش کو ریاستی سطح پر یوم اقلیتی بہبود کے طور پر منانے کیلئے اعلیٰ عہدیداروں اور وزراء کو ہدایت کی تھی لیکن عمارات مقننہ کے روبرو واقع رویندرا بھارتی تھیٹر میں منعقدہ اس تقریب میں شرکت سے گریز کرتے ہوئے اسمبلی میں واقع اپنے چیمبرس میں بیٹھے رہنے کو ترجیح دی۔ کے سی آر نے دن کے تقریباً 10 بجکر 25 منٹ تک اسمبلی میں موجود رہے اور وہاں سے روانگی کے دو گھنٹے بعد یعنی دوپہر 12 بجکر 5 منٹ پر دوبارہ ایوان پہونچے۔ اسمبلی اجلاس کی رپورٹنگ کرنے والے صحیفہ نگاروں نے سمجھا کہ کے سی آر غالباً روبرو واقع رویندرا بھارتی تھیٹرس میں منعقدہ مولانا آزاد یوم پیدائش تقریب میں شرکت کیلئے گئے ہیں لیکن بعد میں پتہ چلا کہ وہ اسمبلی کے احاطہ سے باہر نہیں نکلے تھے بلکہ وہاں اپنے چیمبر میں موجود تھے۔ دوسری طرف چیف منسٹر کی آمد کی توقع میں ڈسٹرکٹ مائناریٹیز ویلفیر آفیسر اور ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر (ڈی ای او) نے اسکولی بچوں کی کثیر تعداد کو 9 بجے صبح سے ہی رویندرا بھارتی تھیٹرس پر جمع کرلیا تھا لیکن توقعات کے برخلاف نہ تو چیف منسٹر اور نہ ہی دیگر سیاسی جماعتوں کے کسی اہم لیڈر نے اس پروگرام میں شرکت کی۔ صرف ڈپٹی چیف منسٹر محمود علی نے حکومت کی نمائندگی کی اور رکن قانون ساز کونسل فاروق حسین نے کانگریس کے واحد نمائندہ تھے۔ اینگلو انڈین کوٹہ کے تحت نامزد ایک سابق رکن اسمبلی کرسٹینا لازرس کے علاوہ محکمہ اقلیتی بہبود کے پرنسپال سکریٹری احمد ندیم، ڈائرکٹر اقلیتی بہبود جلال الدین اکبر اور ٹی ایس ایم ایف سی کے منیجنگ ڈائرکٹرایس اے شکور کے بشمول چند سینئر عہدیداروں نے بھی اس پروگرام میں شرکت کی۔ اس طرح یہ اہم تقریب بھی حکومت کی علامتی نمائندگی کے ساتھ ایک معمولی تقریب کے طور پر ختم ہوگئی۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ سابق نظام حکومت کے خلاف مسلح جدوجہد کا آغاز کرنے والے ایک قبائیلی لیڈر آنجہانی کمارم بھیم کے ’’شہیدی دیوس‘‘ میں شرکت کے لئے کے سی آر خاص طور پر عادل آباد گئے تھے۔ علاوہ ازیں کے سی آر نے تلگو شاعر کالوجی نارائن راؤ کے یوم پیدائش پر منعقدہ تقریب میں شرکت کے لئے خصوصی طور پر ورنگل گئے تھے بلکہ ان (کالوجی) کے نام سے یونیورسٹی کے قیام کا اعلان کیا تھا۔ تاہم صف اول کے مجاہد آزادی و آزاد ہند کے پہلے وزیر تعلیم کے یوم پیدائش تقریب میں شرکت سے گریز کیا۔