موصل میں انسانی ڈھال بنانے والے جہادیوں پر فائرنگ

بغداد۔26مارچ ( سیاست ڈاٹ کام) عراق نے انسانی ڈھال بنانے والے موصل کے جہادیوں کو چن چن کر نشانہ بنایا ۔ دریں اثناء مبینہ طور پر فضائی حملوں سے شہریوں کی کثیر تعداد ہلاک ہونے کی تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے ۔ موصل میں ہنوز لاکھوں شہری پھنسے ہوئے ہے ۔ عراقی فوج اور دولت اسلامیہ کے جہادیوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے ۔ عراقی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ فضائی حملے سے موصل کے علاقہ الجدیدا میں حالیہ دنوں میں کئی شہری ہلاک ہوئے ہیں لیکن سینکڑوں افراد فائرنگ کی زد میں آکر ہلاک ہوئے ۔ دولت اسلامیہ کے زیرقبضہ اس علاقہ سے شہری فرار ہونا شروع ہوگئے ہیں کیونکہ عراقی فوج کے جہادیوں کو اپنی فائرنگ کا نشانہ بنانے پر جہادیوں نے شہریوں کی انسانی ڈھال استعمال کرنا شروع کردی ہے ۔ مشترکہ کارروائی کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل یحییٰ رسول نے کہا کہ عراقی فوج ہلکے اور اوسط ہتھیار استعمال کررہی ہے ‘ جب کہ نشانہ باز رائفلیں استعمال کررہے ہیں تاکہ شہریوں کے درمیان موجود دولت اسلامیہ کے ارکان کو چن چن کر ہلاک کیا جاسکے ۔ عراقی فوجیں مغربی موصل پر مارٹر حملے کررہی ہیں ۔ اس کے علاوہ راکٹ حملے میں کئے جارہے ہیں ۔ ان ہتھیاروں سے گنجان آباد علاقہ میں مقیم شہری بہت زیادہ خطرہ میں پڑگئے ہیں ۔ بریگیڈیئر رسول نے دولت اسلامیہ پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ شہریوں کو جمع کر کے دھماکوں مادوں کے ذریعہ عراقی افواج پر حملے کررہی ہے اور فائرنگ کی زد میں بے قصور شہری آرہے ہیں ۔ ترجمان نے کہا کہ عراق نے موصل پر فضائی حملوں کے دوران شہریوں کی مبینہ ہلاکت کی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے ۔ امریکی زیر قیادت مخلوط فوج نے نشاندہی کی ہے کہ شہریوں کی ہلاکت کی ذمہ داری دولت اسلامیہ پر عائد ہوتی ہے ۔ حملہ کی تفصیلی معلومات جمع کی جارہی ہیں ۔