پانی جمع ہونے سے مسائل، بلدی اور آبرسانی محکموں کی لاپرواہی
حیدرآباد۔25جون(سیاست نیوز) دونوںشہرو ں میں موسم باراں کے پیش نظر شروع کئے گئے نالوں کی صفائی کے عمل کو مکمل نہ کئے جانے کے سبب مسائل پیدا ہو سکتے ہیں اور شہر کے کئی مقامات پر شدید بارش کے سبب نالوں کے ذریعہ پانی بہنا مشکل ہے اور سڑکوں اور بستیوںمیں پانی جمع ہونے کے خدشات پیدا ہونے لگے ہیں۔پرانے شہر میں بھوانی نگر‘ تالاب کٹہ اور یاقوت پورہ کے علاقوں کے علاوہ کالا پتھر ‘ تاڑبن‘ بہادر پورہ کے علاوہ دیگر علاقو ںمیں بھی پانی کی نکاسی کے مسائل پیدا ہونے کے خدشات میں اضافہ ہونے لگا ہے۔مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے عہدیداروں نے بتایاکہ کاموں کی منظوری کے باوجود صفائی کا عمل مکمل نہ کئے جانے کے علاوہ بہادر پورہ‘ کالا پتھر‘ تاڑبن اور رنمست پورہ میں جا بجا بارش کے پانی کی نکاسی کیلئے موجود نالے کو بند کردیئے جانے کے سبب اس کی صفائی ممکن نہیں ہو پا رہی ہے جس کے نتیجہ میں ان علاقو ںکے اطراف کے علاقو ںمیں بھی بارش کا پانی جمع ہونے کے خدشات پائے جانے لگے ہیں۔ کالاپتھر کے علاقہ میں بارش کا پانی جمع ہونے کی شکایات کا ازالہ نہ ہونے کی وجوہات کا تذکرہ کرتے ہوئے ایک عہدیدار نے بتایا کہ اس علاقہ سے گذرنے والے نالے پر جس انداز سے سلاب ڈالا گیا ہے وہ تکنیکی غلطی ہے جس کی متعدد مرتبہ نشاندہی کروائی جا چکی ہے لیکن اس کے باوجود بھی اس غلطی کو سدھارنے کی کوشش نہیں کی جا رہی ہے بلکہ مسئلہ جوں کا توں برقرار ہونے کے باوجود بھی خاموشی اختیار کی جا رہی ہے جبکہ محلہ کے عوام بلدی عہدیداروں کے علاوہ محکمہ آبرسانی سے متعدد مرتبہ شکایات کرچکے ہیں۔اسی طرح یاقوت پورہ کے علاقوں میں بہنے والے نالوں کی عدم صفائی کے سبب ان نالوں کے بھی ابل پڑنے کے خدشات ظاہر کئے جا رہے ہیں اور کہا جا رہا ہے کہ فوری طور پر نالوں کی صفائی کے اقدامات ممکن نہیں ہے لیکن جن مقامات پر کچہرے کے انبار ہیں ان جگہوں پر صفائی کرتے ہوئے پانی کے بہنے کا راستہ بنایا جا رہا ہے ۔ افضل ساگر نالہ کی بھی متعدد مقامات پر صفائی کا عمل باقی ہے جس کے سبب نئے شہر کے بھی بعض علاقو ںمیں شدید بارش کی صورت میں مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ نالوں کی صفائی کا عمل عہدیداروں کی ہدایت کے ساتھ ہی صفائی شروع کردی گئی ہے لیکن جن علاقوں میں سب سے زیادہ مسائل ہیں ان علاقوں کی نشاندہی اور اپنی نگرانی میں صفائی کو ممکن بنانے میں تعاون کرنا منتخبہ نمائندوں کی ذمہ داری ہے۔