وزیراعظم ہند ان کے چینی ہم منصب سے 27 اپریل کو چین کے شہر وہان میں ملاقات کریں گے
بیجنگ 23 اپریل (پی ٹی آئی) چین نے آج کہاکہ وزیراعظم نریندر مودی اور چین کے صدر ژی جنگ اس ہفتہ وہان میں ان کی غیر رسمی چوٹی کانفرنس میں گلوبلائزیشن اور بڑھتے ہوئے ملکی مصنوعات کے تحفظ کے معاشی نظام کے خطرہ پر تبادلہ خیال کریں گے اور دنیا بہت ہی مثبت آوازیں سنے گی۔ چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان لوکانگ نے کہاکہ ہندوستان کی وزیر خارجہ سشما سوراج اور ان کے چینی ہم منصب وانگ ای نے کل اعلان کیاکہ مودی اور ژی باہمی تعلقات کو بہتر بنانے اور مستحکم کرنے کے لئے 27 اپریل کو چین کے شہر وہان میں ملاقات کریں گے اور باہمی دلچسپی کے اُمور پر تبادلہ خیال کریں گے۔ وہان میں یہ دو قائدین طویل مدتی حکمت عملی مسائل کے علاوہ دنیا کے نئے رجحانات پر بھی تبادلہ خیال کریں گے تاکہ دنیا میں مزید استحکام کو فروغ حاصل ہو۔ لو نے کہاکہ جہاں تک اس اجلاس کے انعقاد کے پس منظر کی بات ہے، میں سمجھتا ہوں کہ آپ کے لئے یہ بات صاف ہے کہ دنیا کو گلوبلائزیشن کے عمل میں یکطرفہ کارروائی اور بڑھتے ہوئے پروٹیکشنیزم کا سامنا ہے۔ دنیا میں ان تمام نئے رجحانات پر گہری نظر رکھی گئی اور ان پر مباحث ہوئے۔ لو نے یہ بات بظاہر امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے شروع کئے گئے کئی ایک اقدامات کا حوالہ دیتے کہی جو انھوں نے ان کی امریکی پہلے پالیسی میں کئے جس سے ملکی مصنوعات کے تحفظ کے معاشی نظام کے لئے کئی اقدامات کو راہ ملی جس میں چین اور امریکہ کے درمیان موجودہ تجارت میں اضافہ شامل ہے۔ وہ ایک سوال کا جواب دے رہے تھے جس میں ان سے پوچھا گیا کہ آیا مودی اور ژی کے درمیان میٹنگ کے بعد خاص طور پر امریکہ کے یکطرفہ پروٹیکشنیزم کے خلاف اور ملکی مصنوعات کے تحفظ اور ٹریڈ سے متعلق کوئی مشترکہ پیام ہوگا۔ انھوں نے کہاکہ اس تنازعہ میں ہندوستان اور چین کافی تبادلہ خیال کرسکتے ہیں۔ ہم سب نئی اُبھرتی ہوئی مارکٹس ہیں اور بڑی آبادی کے ترقی پذیر ممالک بھی۔ اس لئے ہم اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ یہ دو ممالک گلوبلائزیشن کو برقرار رکھیں گے تاکہ یہ مزید جامع ہو۔ اس لئے ہم کو باہمی دلچسپی کے اُمور پر وسیع تر تبادلہ خیال کرنا ہوگا۔ ایک خصوصی سوال پر کہ آیا ٹریڈ اور ملکی مصنوعات کے تحفظ کے معاشی نظام بالخصوص امریکہ کے یکطرفہ ملکی مصنوعات کے تحفظ کے معاشی نظام کے خلاف کوئی مشترکہ پیام ہوگا۔ انھوں نے کہاکہ وہ اس میٹنگ سے قبل کوئی پیشگی اندازہ قائم نہیں کرسکتے ہیں۔ یہ بات یقینی ہے کہ یہ دو قائدین ان مسائل پر تبادلہ خیال کریں گے لیکن مجھے یقین ہے کہ آپ بہت ہی مثبت آوازوں کو سنیں گے۔ حال میں منعقدہ اسٹراٹیجک اکنامک ڈائیلاگ (ایس ای ڈی) میں ہندوستان اور چین نے گلوبلائزیشن اور برھتے ہوئے پروٹیکشنیزم کو خطرات پر ایک ساتھ ہونے کا مظاہرہ کیا تھا۔