مودی ۔ شریف مصافحہ کو پاکستانی صحافت میں نمایاں اہمیت

اسلام آباد 28 نومبر (سیاست ڈاٹ کام ) وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر اعظم پاکستان نواز شریف کے مصافحہ اور خوشگوار انداز میں ایک دوسرے سے بات چیت کو پاکستانی ذرائع ابلاغ نے نمایاں اہمیت دی ہے اور کہا ہے کہ سارک چوٹی کانفرنس کے نتیجہ میں دونوں قائدین کے درمیان ربط پیدا ہوا ہے ۔ تمام صف اول کے اخبارات میں دونوں قائدین کے مصافحہ اور تبادلے خیال کی خبریں صفحہ اول پر دونوں مسکراتے ہوئے قائدین کی تصویروں سے بھرے پڑے ہیں ۔ روزنامہ ڈان کی خبر کے بموجب وزیر اعظم پاکستان نواز شریف اور وزیر اعظم ہندوستان نریندر مودی کی کل ملاقات سارک چوٹی کانفرنس کا نتیجہ تھی کیونکہ تمام آٹھ رکن ممالک لمحہ آخر علاقائی برقی گرڈ کے قیام کا معاہدہ کرنے کی کوشش میں تھے ۔ نواز شریف اور نریندر مودی نے دھولی خیل میں باہم مصافحہ کرتے ہوئے ہل چل مچادی ۔ یہ ایک تقریبی مقام ہے جہاں چوٹی کانفرنس میں شرکت کرنے والے تمام سربراہان حکومت و مملکت کو چوٹی کانفرنس کے اختتام پر منتقل کیا گیا تھا ۔ دونوں قائدین تقریباً 10 سیکنڈ تک ایک دوسرے سے مصافحہ کرتے رہے ۔ دونوں مسکرا بھی رہے تھے اور باہم نیک خواہشات کا تبادلہ بھی کررہے تھے ۔ روزنامہ نے کہا کہ شہر کھٹمنڈو کے سٹی ہال میں اس گرمجوش مصافحہ کی دل کھول کر ستائش کی گئی ۔ اس طرح دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کا سخت جمود ختم ہوگیا ۔

دونوں ممالک کے دفاتر خارجہ کچھ عرصہ سے ایک دوسرے کے خلاف سخت لب لہجہ میں تبادلے خیال کررہے تھے اور دونوں ممالک نے باہم کسی بھی مستحکم ملاقات کے امکانات کو مسترد کردیا تھا ۔ روزنامہ دی نیوز کی خبر کے بموجب ان قیاس آرائیوں کا خاتمہ کرنے کی کوشش کرتے ہوئے ہندوستان اور پاکستان کے قائدین نے آخر کار مصافحہ کیا اور آٹھ رکنی سارک میں نئی جان ڈال دی ۔ وزیر اعظم نواز شریف اور وزیراعظم نریندر مودی نے 18 ویں سارک چوٹی کانفرنس کے اختتام اجلاس میں جو ہل چل مچادی تھی اس گرم جوش مصافحہ کے بعد ختم ہوگئی ۔ دونوں قائدین تقریبا 10 سیکنڈتک ایک دوسرے کا ہاتھ تھامے رہے وہ مسکرارہے تھے

اور باہم نیک خواہشات کا تبادلہ کررہے تھے ۔ روزنامہ ایکسپریس ٹریبیون کی خبر کے بموجب نواز شریف اور نریندر مودی کے درمیان تبادلے خیال کھٹمنڈو میں دونوں ممالک کے درمیان سرد مہری کو ختم کرنے میں مددگار ثابت ہوگا ۔ اس سے سارک ممالک کو بھی پیشرفت میںمدد ملے گی ۔روزنامہ دی نیشن کی خبر کے بموجب دونوں قائدین کی ملاقات سارک چوٹی کانفرنس کی وجہ سے ممکن ہوسکی ۔ اس سے آٹھ رکنی سارک کو بڑھتی توانائی کے بارے میں اہم معاہدہ پر دستخط کرنے میں مدد ملے گی ۔ ٹی وی چینلس پر بھی مذاکرے نشر کئے گئے ۔ جن میں دونوں وزرائے اعظم کے مختصر ربط کی اہمیت پر روشنی ڈالی گئی ۔ بیشتر ماہرین نے شام میں ٹی وی شوز میں شرکت کی اور امن کی بات چیت کے احیاء کی ضرورت پر زور دیا ۔ معتمدین خارجہ سطح کی بات چیت پاکستانی فوج کی ہندوستانی سرزمین پر در اندازی اور بعدازاں علحدگی پسندوں سے سفیر پاکستان کی بات چیت کے نتیجہ میں منسوح کردی گئی تھی۔