اقتدار پر آنے کے بعد بی جے پی اظہار خیال کی آزادی اور صحافت پر شکنجہ کس رہی ہے :کھرگے
ممبئی ۔ /4 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی ہندوستان کا حشر ویسا ہی کرنا چاہتے ہیں جیسا ڈیکٹیٹر ہٹلر نے جرمنی کا کیا تھا ۔ مودی حکومت میں دستور کو تباہ کردیا جارہا ہے ۔ کانگریس کے سینئر لیڈر ملکارجن کھرگے نے کہا کہ بی جے پی حکمرانی میں ملک تباہی کے دہانے پر پہونچ گیا ہے لیکن کانگریس اب چپ نہیں بیٹھے گی ۔ آر ایس ایس ، بی جے پی اور وزیراعظم مودی کو من مانی کرنے نہیں دے گی ۔ دستور کو تباہ کرنے کیلئے اس ٹولے کی کوششوں کو ناکام بنائے گی ۔ ہمارے قومی اداروں کو تباہ کردیا گیا ہے ۔ ہمارا دستور کسی ایک خاص ذات کے لوگوں سے تعلق نہیں رکھتا اور نہ ہی یہ کسی مذہب یا طبقہ سے تعلق رکھتا ہے بلکہ یہ ہر ہندوستانی کیلئے یکساں تعلق رکھتا ہے ۔ اس ملک میں اظہار خیال کی آزادی جمہوریت کا حسن سمجھا جاتا تھا لیکن بی جے پی حکومت کی جانب سے پارلیمانی جمہوریت کی دھجیاں اڑادی گئیں ہیں ۔ انہوں نے سوال کیا کہ آخر بی جے پی کو یہ اختیار کس نے دیا ۔ بی جے پی حکومت گزشتہ چار سال کے دوران صحیح سمت میں چار قدم بھی نہیں اٹھاسکی ۔ ان کے پاس کانگریس پر انگلی اٹھانے کیلئے کوئی موضوع نہیں ہے اور نہ ہی وہ کوئی حق رکھتے ہیں کہ وہ کانگر یس کو برا بھلا کہیں ۔ بی جے پی ملک میں ڈیکٹیٹر شپ لانے کی کوشش کررہی ہے ۔ وزیراعظم مودی ہندوستان کا وہی حشر کرنا چاہتے ہیں جو اڈلف ہٹلر نے جرمنی کا کیا تھا۔ ممبئی کانگریس کی جانب سے منعقدہ سمویدھان بچاؤ پریشد اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ملکارجن کھرگے نے کہا کہ ہندوستان کا دستور ملک کی اصل روح ہے لیکن آج اس کا قتل کردیا گیا ہے ۔ بی جے پی اپنی مرضی کے نت نئے قانون لارہی ہے ۔ کانگریس ممبئی کے صدر سنجے نروپم نے بھی خطاب کیا ۔