ملک کا وزیر اعظم مدبر ہونا چاہئے مودی جیسا تنگ نظر نہیں ‘ ہر سوال کرنے والا نشانہ بنایا جا رہاہے : چندرا بابو نائیڈو
وشاکھاپٹنم ۔ یکم اپریل ( پی ٹی آئی ) چیف منسٹر آندھرا پردیش این چندرا بابو نائیڈو نے آج کہا کہ مودی کے ’’ ون مین شو ‘‘ سے زیادہ بہتر کارکردگی مخلوط حکومتوں کی رہی ہے ۔ چندرا بابو نائیڈو خود ملک بھر میں علاقائی جماعتوں پر مشتمل مخالف بی جے پی محاذ بنانے کی کوششوں میں سرگرم ہیں۔ نائیڈو نے الزام عائد کیا کہ وزیر اعظم مودی سیاست ‘ بیوروکریسی‘ میڈیا اور کارپوریٹ دنیا میں قیادت کو ختم کر رہے ہیں اور جو کوئی ان سے سوال کرتا ہے اسے نشانہ بنایا جا رہا ہے ۔ پی ٹی آئی کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے تلگودیشم پارٹی سربراہ نے کہا کہ کوئی بھی لیڈر ہو وہ مودی سے بہتر وزیر اعظم ہوسکتا ہے اور ایک وزیر اعظم کو ایک سیاستدان ہونا چاہئے لیکن اسے مودی جیسا تنگ ذہن نہیں ہونا چاہئے ۔ نائیڈو نے کہا کہ وہ گذشتہ 40 سال سے سیاست میں ہیں ۔ وہ قومی محاذ حکومت کا حصہ رہے ہیں ‘ متحدہ محاذ کا حصہ رہے ہیں ‘ این ڈی اے کا حصہ رہے ہیں اور یو پی اے کا حصہ رہے ہیں۔ لوگ ہمیشہ ہی کسی نظریاتی مجبوری کے تحت کام کرتے ہیں لیکن اب ایک جمہوری مجبوری بھی ہوگئی ہے جو مودی کی ہے ۔ مودی تمام دستوری اداروں کا بیجا استعمال کر رہے ہیں ۔ ان سے سوال کیا گیا تھا کہ وہ اپنی تنقیدوں میں مسلسل مودی کو نشانہ کیوں بنا رہے ہیں۔ چندرا بابو نائیڈو نے کہا کہ مودی نے آندھرا پردیش کے عوام سے دھوکہ کیا ہے ۔ 2014 میں انہوںنے وشاکھاپٹنم میں ایک ریلی کے دوران وعدہ کیا تھا کہ آندھرا پردیش کو خصوصی موقف دیا جائیگا لیکن اقتدار پر آنے کے بعد انہوں نے اس وعدہ سے انحراف کردیا ۔ وہ یو ٹرن وزیر اعظم بن گئے ہیں۔ چیف منسٹر نے کہا کہ مودی نے دہلی کے 29 دورے کرنے کے بعد بھی آندھرا پردیش کو خصوصی موقف نہ دیتے ہوئے ان کی توہین کی ہے ۔ نائیڈو کی تلگودیشم پارٹی نے گذشتہ سال مارچ میں این ڈی اے سے علیحدگی اختیار کرلی تھی اور مرکزی حکومت پر آندھرا پردیش کو خصوصی موقف کے وعدہ کی تکمیل نہ کرنے کا الزام عائد کیا تھا ۔ جمعہ کو اے پی میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے الزام عائد کیا تھا کہ نائیڈو کی حکومت میں کرپشن چل رہا ہے ۔ انہوں نے چیف منسٹر کو یو ٹرن بابو قرار دیا تھا ۔ نائیڈو نے الزام عائد کیا کہ نریندر مودی نے نہ صرف آندھرا پردیش کے ساتھ ناانصافی کی ہے بلکہ وہ سیاست میں ‘ بیوروکریسی میں ‘ میڈیا میں اور کارپوریٹ دنیا میں قیادت کو ختم کرتے جا رہے ہیں اور جو کوئی ان سے سوال کرتا ہے اس کے خلاف مرکزی ایجنسیوں کو سرگرم کردیا جا رہا ہے ۔ اس سوال پر کہ آیا علاقائی جماعتیں ایک مستحکم حکومت فراہم کرنے میں کامیاب ہونگی انہوں نے کہا کہ ماضی میں مخلوط حکومتوں نے مودی سے بہتر کام کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مودی لوگوں کو اپنے ساتھ لے کر نہیں چلتے ۔ انہیں دوسروں میں کوئی یقین نہیں ہے ۔ یہ ون مین شو ہے ۔ ملک میں تمام منفی چیزوں کیلئے وہ ذمہ دار ہیں۔ ملک رو رہا ہے اور وہ مزے لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک وزیر اعظم کو وسیع الذہن سیاستدان ہونا چاہئے کوئی تنگ ذہن شخص نہیں جیسے مودی ہیں۔ انہیں اقدار کی کوئی پرواہ ہی نہیں ہے ۔ اس سوال پر کہ آیا ان کیلئے بی جے پی اصل مخالف ہے یا وائی ایس آر کانگریس ‘ نائیڈو نے کہا کہ وہ آندھرا پردیش کے عوام کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں۔ بی جے پی نے ریاست کے عوام کو دھوکہ دیا ہے اور وائی ایس آر کانگریس اس کے ساتھ ساز باز رکھتی ہے ۔