مودی کو یوپی میں شکست کا خوف معلق اسمبلی کا اشارہ

لکھنو ۔27 فبروری ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) یوپی انتخابات کے آغاز سے بی جے پی قائدین بشمول وزیراعظم نریندر مودی مسلسل 300 سے زائد نشستوں پر کامیابی کا دعویٰ کررہے تھے لیکن آج پانچویں مرحلے کی رائے دہی کے بعد ایسا لگتا ہے کہ پارٹی کو اپنی امکانی شکست کا اندازہ ہوگیا ، چنانچہ وزیراعظم نریندر مودی نے مشرقی ٹاؤن مئو میں آج انتخابی ریالی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایس پی اور کانگریس ملکر بی جے پی کو ریاست میں اقتدار سے دور رکھنے کا منصوبہ بنارہے ہیں ۔ انھوں نے کہاکہ اس اتحاد کو شکست ہوگی ، عوام اُنھیں مسترد کرچکے ہیں۔ اب سماج وادی پارٹی ، کانگریس اور بہوجن سماج پارٹی ایک نیا منصوبہ تیار کررہے ہیں ۔ وہ معلق اسمبلی کی تیاری میں مصروف ہیں۔ سیاسی حلقوں میں یہ کہا جارہاہے کہ مودی کی جانب سے معلق اسمبلی کا تذکرہ اس بات کا اشارہ ہے کہ یہاں پارٹی کو کامیابی حاصل کرنا مشکل ہوگیا ہے۔ اُترپردیش اسمبلی انتخابات کو 2019 ء عام انتخابات سے قبل سیمی فائنل سمجھا جارہاہے ۔ وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے بھی تسلیم کیا ہے کہ کانگریس۔سماج وادی پارٹی اتحاد سے بی جے پی کے امکانات پر اثر پڑا ہے ۔ تاہم انھوں نے کہاکہ پارٹی کا موقف مستحکم ہے ۔