مودی کو ہندوستان کا وزیر اعظم بننے کا اخلاقی حق نہیں

حیدرآباد /23 اپریل (سیاست نیوز) سکریٹری اے آئی سی سی و رکن راجیہ سبھا وی ہنمنت راؤ نے کہا کہ مسلمانوں کے قاتل نریندر مودی کو ملک کا وزیر اعظم بننے کا اخلاقی حق نہیں ہے۔ آج گاندھی بھون میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ کل حیدرآباد میں منعقدہ ایک جلسہ عام میں نریندر مودی نے تلنگانہ کے لئے جدوجہد کرنے والے گیارہ سو نوجوانوں کو موت کے گھاٹ اتار دینے کا کانگریس پر الزام عائد کرتے ہوئے کانگریس کو اقتدار نہ سونپنے عوام کو مشورہ دیا ہے۔ہنمنت راؤ نے کہا کہ گیارہ سو نواجوانوں نے تو خود کشی کی ہے، جب کہ 2002ء میں گجرات فسادات کے دوران تقریباً چار ہزار مسلمانوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔ جس وقت گجرات میں موت کا ننگا ناچ کھیلا جا رہا تھا، اس وقت بھی نریندر مودی گجرات کے چیف منسٹر تھے، جن کے خلاف کئی مقدمات درج کئے گئے تھے، لہذا مسلمانوں کے قاتل کے حوالے ملک کو کیسے کیا جاسکتا ہے؟۔ انھوں نے کہا کہ ہندوستان ایک سیکولر ملک ہے اور کانگریس پارٹی سیکولر نظریات کی حامی ہے۔ مودی نے سونیا گاندھی اور راہول گاندھی کا نام لئے بغیر دہلی میں ماں بیٹے کی حکومت پر لوٹ کھسوٹ کا الزام عائد کیا ہے، جو بے بنیاد ہے۔ کیونکہ دونوں ماں بیٹے نے عہدوں کی قربانی دے کر ملک کی ترقی اور قوم کی خدمت کو ترجیح دی ہے۔ چندرا بابو نائیڈو کو بغل میں رکھ کر مودی نے کانگریس پر خاندانی راج کا الزام عائد کیا ہے، جب کہ تلگودیشم میں بھی خاندانی راج جاری ہے۔ آنجہانی این ٹی آر کے دور میں ان کے دو داماد عہدوں پر فائز تھے، رکن اسمبلی بننے سے قبل ہری کرشنا کو ریاستی وزیر بنادیا گیا تھا، چند دن قبل تک وہ راجیہ سبھا کے رکن تھے اور اب برادر نسبتی و سمدھی بالا کرشنا کو اسمبلی کا ٹکٹ دیا گیا ہے۔ مسٹر ہنمنت راؤ نے کہا کہ کالے دھن کی بات کرنے والے مودی پہلے ملک میں موجود بی جے پی قائدین گالی جناردھن ریڈی اور یدیورپا سے کالا دھن برآمد کریں، اس کے بعد ان پر عوام کا اعتماد بڑھ جائے گا۔