مودی پر 72 سال کیلئے پابندی عائد کرنے کا مطالبہ

ٹی ایم سی کے 40 ارکان کے ربط کی دھمکی سے بلیک میلنگ ذہنیت آشکار: اکھیلیش یادو
لکھنؤ۔ 30 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) سماج وادی پارٹی کے صدر اکھیلیش یادو نے وزیراعظم نریندر مودی کو ان کے اس دعوے پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا کہ ترنمول کانگریس کے 40 ارکان اسمبلی ان (مودی) کے رابطے میں ہیں۔ اس مسئلہ پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اکھیلیش نے کہا کہ وزیراعظم پر ان کی اس ’شرمناک‘ تقریر کیلئے ’72 سال تک پابندی‘ عائد کردینا چاہئے۔ الیکشن کمیشن پہلے ہی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیوں کی پاداش میں بشمول چیف منسٹر اترپردیش یوگی ادتیہ ناتھ اور پنجاب کے وزیر نوجوت سنگھ سدھو پر 72 گھنٹوں کیلئے مہم پر پابندی عائد کیا تھا۔ اکھیلیش یادو نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ’وکاس (ترقی) پوچھ رہی ہے… کیا آپ نے پردھان منتری جی کی شرمناک تقریر سنی ہے؟ ملک کے 125 کروڑ عوام کے اعتماد سے محروم ہونے کے بعد اب وہ (مودی) 40 ارکان اسمبلی کی طرف سے دیئے گئے مبینہ انحراف کے غیراخلاقی تیقن پر تکیہ کررہے ہیں‘۔ اکھیلیش یادو نے ایک اور ٹوئٹ میں لکھا کہ ’اس سے ان (مودی) کی بلیک میلنگ کی ذہنیت کا اظہار ہوتا ہے۔ ان پر 72 گھنٹوں کیلئے نہیں بلکہ 72 سال تک پابندی عائد کی جانی چاہئے۔ واضح رہے کہ شمالی 24 پرگنہ کے حلقہ براک پور اور ضلع ہبلی کے حلقہ لوک سبھا سیرام پور میں انتخابی جلسوں کے دوران مودی نے ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی پر ان کے وزارت عظمیٰ کیلئے عزائم کو نشانہ بناتے ہوئے مذہب کی تھی اور کہا تھا کہ ’دیدی! دِلی ابھی دور ہے‘۔ مودی نے کہا تھا ’دیدی! جیسے ہی انتخابی نتائج کا اعلان ہوگا ، آپ کے ارکان اسمبلی بھی آپ کو چھوڑ کر چلے جائیں گے۔ آپ کے 40 ارکان اسمبلی میرے رابطے میں ہیں اور ایک مرتبہ بی جے پی جیت جائے تو وہ آپ کے تمام ارکان اسمبلی بھی آپ کا ساتھ چھوڑ دیں گے اور آپ کے قدم تلے سیاسی زمین کھسک جائے گی‘۔