مرکز سے تعاون نہ کرنے پولیس عہدیداروں کو ہدایت
نئی دہلی،28دسمبر(سیاست ڈاٹ کام) مودی حکومت کے خلاف اور وفاقی ڈھانچہ کی لڑائی میں مزید شدت پیدا کرتے ہوئے ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی اور مغربی بنگال حکومت نے ریاستی سول سرونٹس اور پولیس کے اعلی اہلکاروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ امن وقانون یہاں تک کہ دہشت گردانہ تشدد سے متعلق معاملوں میں بھی مرکز کو کوئی بھی اطلاع نہ دیں۔ ذرائع نے بتایا کہ کولکاتہ میں وزیر اعلی کے دفتر نے اس سلسلہ میں حکم جاری کیا ہے جس میں افسران کویہ ہدایت دی گئی ہے کہ ’’ہنگامی حالت‘‘ کی صورت میں وہ کوئی بھی اطلاع محترمہ بنرجی کے دفتر یا چیف سکریٹری کے دفتر کے ذریعہ ہی دیں۔ایک ذریعہ نے بتایا کہ ’’مغربی بنگال کی وزیر اعلی نے اس طرح کی ہدایت پہلی بار جاری نہیں کی ہے ۔2013 میں ترقی پسند اتحاد کے دور حکومت میں بھی اس طرح کا حکم جاری کیا گیا تھا جس کے تحت ضلع وار جرائم کے ریکارڈ سے متعلق تفصیلات وزارت داخلہ کے پاس بھیجنے سے روک دیا گیا تھا‘‘۔منظور شدہ ضابطوں کے مطابق مرکزی حکومت بالخصوص وزارت داخلہ ریاستی پولس محکموں سے براہ راست تفصیلی معلومات موصول کرتی ہے اور ابھی تک ریاستی حکومتیں بلا ہچکچاہٹ یہ اعداد و شمار فراہم کرتی رہی ہیں۔وفاقی ڈھانچے کے تحفظ کو حالیہ عرصے میں علاقائی پارٹیوں نے ایک سنجیدہ مسئلہ بنادیا ہے ، بالخصوص مرکز کی مودی حکومت کی طرف سے مبینہ طورپر ریاستی حکومتوں کی خودمختاری کو ختم کرنے کی متعدد کوششوں کے بعد یہ لڑائی مزید تیز ہوگئی ہے ۔ تاہم، وقت فوقتا وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ اس الزام کی تردید کرتے رہے ہیں۔ روایتی طورپر کسی بھی ریاستی حکومت نے قانون و انتظام سے متعلق اعداد و شمار اور جرائم کی تفصیلات براہ راست وزارت داخلہ کو فراہم کرنے پر کوئي اعتراض نہیں کیا ہے اور نہ ہی پولس اتھارٹی یا سول سرونٹس کو ایسا نہ کرنے کی ہدایت دی ہے ۔ذرائع نے بتایا کہ ماضی میں ایک با دو مرتبہ اسی کی دہائي میں آندھراپردیش کے اس وقت کے وزیر اعلی این ٹی راما راؤ نے مبینہ طورپر ریاستی پولس محکمہ سے براہ راست معلومات طلب کرنے کے مرکز کے طریقہ کار پر اعتراض کیا تھا۔