دفتر وزیر اعظم دوسرے دن بھی مشاورت ۔ سی این جی قیمت فی کیلو 12 روپئے تک بڑھ سکتی ہے
نئی دہلی 23 جون ( سیاست ڈاٹ کام ) مسلسل دوسرے دن بھی آج دفتر وزیر اعظم میں قدرتی گیس کی قیمتوں میں اضافہ کے تعلق سے مشاورت ہوتی رہی ۔ حکومت قدرتی گیس کی قیمتوں میں اضافہ کرنا چاہتی ہے اور اس کا کہنا ہے کہ اس سے پیداوار میں اضافہ ہوگا اور عوام پر زیادہ بوجھ عائد نہیں ہوگا ۔ وزیر فینانس ارون جیٹلی اور وزیر تیل دھرمیندر پرساد نے کل نریندر مودی سے ملاقات کی اور وہ آج بھی دفتر وزیر اعظم پہونچے تاکہ رنگا راجن فارمولے پر کوئی فیصلہ ہوسکے ۔ اس فارمولے کے تحت گیس کی قیمت موجودہ 4.2 ڈالرس سے بڑھ کر 8.8 ڈالرس ہوجائیگی ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت سابقہ یو پی اے حکومت کے منظورہ رنگا راجن فارمولے میں کچھ تبدیلیاں کرنا چاہتی ہے ۔ کہا گیا ہے کہ نئی حکومت اس تعلق سے جلد فیصلہ کرنا چاہتی ہے تاہم وہ ساتھ ہی یہ چاہتی ہے کہ اس کے نتیجہ میں پہلے سے بڑھی ہوئی مہینگائی میں اور اضافہ نہ ہونے پائے ۔ پہلے ہی یہ اندیشے ہیں کہ عراق بحران اور معمول سے کم مانسون سے افراط زر میں اضافہ ہوگا۔ قدرتی گیس کی قیمت میں ہونے والے ہر ڈالر اضافہ کے نتیجہ میں یوریا پیداوار میں فی ٹن 1,370 روپئے کا ‘ ہر برقی یونٹ پر 45 پیسے کا اضافہ ہوگا ۔ اس کے علاوہ ایک ڈالر اضافہ کے نتیجہ میں سی این جی پر فی کیلو 2.81 روپئے کا اور پائپ سے فراہم کی جانے والی پکوان گیس پر فی کیوبک میٹر 1.89 روپئے کا اضافہ ہوگا ۔ اگر رنگاراجن فارمولے پر من و عن عمل کیا گیا تو دہلی میں ہر برقی یونٹ پر 2 روپئے کا اور سی این جی پر فی کیلو 12 روپئے کا اضافہ ہوگا ۔