راست زیادہ استعمال سے ذہنی خلیوں کو نقصان ۔ موٹاپے میں بھی اضافہ کے اندیشے
حیدرآباد۔26ڈسمبر(سیاست نیوز) موبائیل فون کا راست زیادہ استعمال انسان کے ذہنی خلیوں اور خامروں کو متاثر کرنے کا سبب بن سکتا ہے جو کہ نیند اور سکون کو ختم کرنے کا موجب ہوسکتا ہے۔موبائیل فون سے نکلنے والی مقناطیسی شعائیں انسانی صحت پر مضر اثرات کا سبب بنتی ہیں اور ان اثرات کو زائل کرنے ضروری ہے کہ موبائیل کا استعمال ضرورت کی حد تک کیا جائے اور راست استعمال سے گریز کیا جائے کیونکہ راست استعمال سے شعائیں سیدھی دماغ پر اثر کرتی ہیں۔ تھروننتاپورم یونیورسٹی کے شعبہ زوالوجی کی تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ موبائیل ٹاور اور فون کے ذریعہ نکلنے والی شعائیں انسان کی قوت مدافعت کو کمزور کرنے کا بھی موجب بنتی ہے اور انسانی جسم میں موجود خامروں پر ان مقناطیسی شعائووں کے سبب موٹاپے میں اضافہ کا خدشہ پیدا ہونے لگتا ہے۔ کالج آف زوالوجی کے طلبہ نے جھنیگروں پر کی گئی تحقیق کے ذریعہ یہ انکشاف کیا اور کہا کہ جو خلیات و خامرات انسانی جسم میں پائے جاتے ہیں وہی جھینگروں میں موجود ہوتے ہیں اور جھینگروں کے خلیات پر کی گئی تحقیق سے یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ مقناطیسی شعائیں انسان کیلئے نقصاندہ ہیں۔ 3 تا 6گھنٹے کے فون کال کے جھینگر پر جو اثرات دیکھے گئے ہیں ان کا جائزہ لینے پر یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ اس سے جھینگر کے دماغی خلیہ متاثر ہونے لگے اور اس کی دماغی حالت میں بتدریج گراوٹ ریکارڈ کی جانے لگی ہے۔طلبہ کی رپورٹ کی سائنٹیفک جرنل ’ کرنٹ سائنس‘ میں اشاعت عمل میں لائی جاچکی ہے اور طلبہ نے یہ بھی انتباہ دیا کہ فون کے زیادہ استعمال اور قریب میں موبائیل فون ٹاؤر کی موجودگی بے خوابی جیسی کیفیت کا بھی سبب بن سکتی ہے اسی لئے موبائیل کے راست استعمال سے احتیاط کے ساتھ موبائیل فون ٹاؤر سے نکلنے والی شعاؤوں سے بھی احتیاط کیا جانا چاہئے ۔ تحقیق میں یہ بات ثابت کرنے کی کوشش کی گئی ہے کہ موبائیل کے بکثرت راست استعمال سے مذکورہ نقصانات کے علاوہ پروٹین اور میٹابولیزم میں بھاری گراوٹ ریکارڈ کی جاسکتی ہے جو کہ انسانی صحت کیلئے نقصان کا سبب ہے۔