منحرف 7 ارکان اسمبلی کو نااہل قرار دینے کانگریس کا مطالبہ

ارکان راجیہ سبھا انتخابات میں پارٹی وہپ کی خلاف ورزی کے مرتکب: اتم کمار ریڈی

حیدرآباد ۔ 24 مارچ (سیاست نیوز) کانگریس پارٹی نے راجیہ سبھا کی تین نشستوں کیلئے جمعہ کو منعقدہ انتخابات میں پارٹی وہپ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے حکمراں ٹی آر ایس امیدواروں کے حق میں ووٹ دینے والے سات ارکان اسمبلی کو ڈسکوالیفائی (نااہل قرار دینے) کا مطالبہ کیا۔ اسمبلی میڈیا پوائنٹ پر میڈیا کے نمائندوں سے مخاطب کرتے ہوئے تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر کیپٹن این اتم کمار ریڈی نے کہاکہ ارکان اسمبلی کالے پادئیا، ایڈیا نائیک، بھاسکر راؤ، سی ایچ رام موہن ریڈی، کورم کنکیا، وٹھل ریڈی اور اجئے کمار نے جو 2014ء کے انتخابات میں کانگریس کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے تھے، کانگریس لیجسلیچر پارٹی کی جانب سے جاری کئے گئے وہپ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ٹی آر ایس امیدواروں کے حق میں ووٹ دیا ہے، جبکہ سی ایل پی نے انہیں پارٹی کے امیدوار پی بلرام نائیک کے حق میں ووٹ کا استعمال کرنے کی ہدایت دی تھی۔ لہٰذا انہوں نے کہا کہ یہ تمام سات ارکان اسمبلی کو فوری ڈسکوالیفائی کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان منحرف ارکان اسمبلی نے ان کے ووٹنگ سلپ کو کانگریس کے پولنگ ایجنٹ اور سابق ایم ایل اے کانتا راؤ کو دکھایا۔ اتم کمار ریڈی نے کہا کہ کانتاریڈی نے فوری طور پر ریٹرننگ آفیسر اور لیجسلیچر سکریٹری وی نرسمہا چاریولو کے پاس ایک تحریری شکایت درج کرواتے ہوئے ان سے کہا کہ ان سات ووٹوں کو مسترد کردیا جائے اور ان کے خلاف پارٹی وہپ کی خلاف ورزی کرنے پر کارروائی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ریٹرننگ آفیسر نے پہلے یہ شکایت قبول کرنے سے انکار کیا اور بعد میں ظاہر ہیکہ انہوں نے چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ اور اسپیکر ایس مدھوسدن چاری سے بات کی اور شکایت کو قبول کیا۔ تاہم انہوں نے کہاکہ ریٹرننگ آفیسر نے کانگریس پارٹی کی جانب سے درج کروائی گئی شکایت کیلئے اکنالیجمنٹ نہیں دیا۔ اتم کمار ریڈی نے کے سی آر پر گھٹیا سیاست کرنے کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس کے پاس تیسرے امیدوار کیلئے اسمبلی میں ارکان کی تعداد نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس کے پاس صرف 63 ارکان اسمبلی ہیں اور ہر امیدوار کیلئے کم از کم 30 ووٹ حاصل کرنا ضروری ہے۔ اس طرح اس کیلئے 90 ارکان اسمبلی کی ضرورت ہوتی ہے۔ اگرچیکہ ٹی آر ایس صرف دو نشستوں پر کامیابی کی مستحق تھی لیکن چندرشیکھر راؤ نے تیسری نشست کیلئے دوسری جماعتوں کے ارکان اسمبلی کی تائید حاصل کرنے کیلئے انہیں لالچ دیا۔ اتم کمار ریڈی نے کہا کہ کانگریس نے راجیہ سبھا انتخابات میں ایس ٹی امیدوار بلرام نائیک کو پارٹی کا امیدوار بنایا تھا کیونکہ ایوان بالا میں تلنگانہ سے قبائیلیوں کی کوئی نمائندگی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ گریجن امیدوار کی کامیابی کو یقینی بنانے کیلئے سی ایل پی لیڈر جاناریڈی نے ایک تین سطر کے وہپ کو جاری کرتے ہوئے پارٹی کے تمام ارکان اسمبلی سے پارٹی کے امیدوار کے حق میں ووٹ دینے کیلئے کہا تھا۔ صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی نے کہاکہ اس مسئلہ کو الیکشن کمیشن آف انڈیا، چیف الیکٹورل آفیسر اور ریٹرننگ آفیسر سے رجوع کرتے ہوئے تمام سات منحرف ارکان اسمبلی کو نااہل قرار دینے اور ٹی آر ایس امیدوار کے انتخاب کو منسوخ کرنے کیلئے بھی زور دیا گیا ہے۔ سپریم کورٹ کے ایک فیصلہ کا تذکرہ کرتے ہوئے اتم کمار ریڈی نے کہا کہ پارٹی وہپس کی خلاف ورزی میں اگر کوئی امیدوار راجیہ سبھا کا رکن منتخب ہوتا ہے تو اس کا انتخاب کالعدم ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جاناریڈی نے بھی اسپیکر کے پاس ایک نمائندگی داخل کرتے ہوئے منحرف ارکان اسمبلی کو نااہل قرار دینے پر زور دیا ہے۔ اس موقع پر ڈپٹی سی ایل پی لیڈر ٹی جیون ریڈی، وہپ رام موہن ریڈی، رکن اسمبلی ریونت ریڈی، بلرام نائیک اور دوسرے قائدین موجود تھے۔