حیدرآباد ۔ 8 ۔ اپریل : ( سیاست نیوز ) : دو نئی ریاستوں کے سربراہان نے دونوں ریاستوں میں ایک ہی دن نوجوانوں کی بَلی چڑھائی ہے ۔ ریاست آندھرا پردیش میں 20 افراد کو وینکٹیشورا سوامی کے لیے تروپتی میں بَلی چڑھائی گئی ہے ۔ سماجی کارکن مسز سجایہ نے آج دونوں ریاستوں میں ہوئے انکاونٹرس پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا ۔ وہ سیول لبرٹیز مانیٹرنگ کمیٹی کی پریس کانفرنس سے خطاب کررہی تھیں ۔ انہوں نے بتایا کہ ریاست کی تقسیم کے بعد دونوں نئی ریاستوں میں حکومت نے جو کارروائیاں انجام دی ہیں وہ نہ صرف غیر انسانی ہیں بلکہ نہایت ظالمانہ کارروائی ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ۔ محترمہ سجایہ نے بتایا کہ پولیس کی اس کارروائی سے انتقام کی جھلک نظر آرہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست تلنگانہ میں انسانی حقوق کی پامالی کے ریکارڈ بنتے جارہے ہیں اس طرح کی کارروائیوں پر خاموشی کی صورت میں حالات مزید ابتر ہوسکتے ہیں ۔ محترمہ سجایہ جو کہ خواتین کے حقوق کے لیے جدوجہد کرتی ہیں نے بتایا کہ ریاست تلنگانہ سے عوام کو جو توقعات تھیں وہ پوری نہیں ہورہی ہیں لیکن حکومت عوام کو دلاسہ دینے کے بجائے انہیں خوفزدہ کرنے کی پالیسی اختیار کیے ہوئے ہے ۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ حکومت ان پولیس عہدیداروں کے خلاف فوری کارروائی کرے جو اپنے حدود سے تجاوز کرتے ہوئے اس سنگین جرم کے مرتکب ہوئے ہیں جس میں 5 افراد کی زندگیاں تلف ہوگئیں اوران کے خاندان متاثر ہوئے ہیں ۔ انہوں نے حکومت سے سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے ریاست میں برقراری امن و حقوق انسانی کو پامال ہونے سے بچانے کے اقدامات کا مطالبہ کیا ۔۔