ریاستی وزیر کے غیر ذمہ دارانہ بیان پر اپوزیشن کا واک آؤٹ
ممبئی ۔ 23 ۔ مارچ (سیاست ڈاٹ کام) حکومت مہاراشٹرا نے آج کہا کہ نیوی ممبئی میں ایک گرجا گھر پر حالیہ حملہ میں اسے سیاسی ہاتھ ہونے کا شبہ ہے جبکہ اپوزیشن ارکان نے اس واقعہ کے خلاف اسمبلی سے واک آؤٹ کردیا ۔ وزیر اقلیتی امور ایکناتھ کھاڈسے نے آج ایوان اسمبلی میں کہا کہ ریاستی حکومت نے اس واقعہ کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے اور مجرمین کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعہ میں بیرونی ہاتھ، غیر سماجی عناصر یا کوئی سیاستداں ملوث ہوسکتا ہے اور سیاسی ہاتھ بھی خارج از امکان نہیںہے اور تفصیلی حقائق کا جاریہ اسمبلی اجلاس کے اختتام سے قبل انکشاف کیا جائے گا۔ وزیر اقلیتی امورنے بتایا کہ ریاستی حکومت شہریوں کے جان و مال کی حفاظت کے عہد پر کاربند ہے اور مستقبل میں اس طرح کے واقعات کی روک تھام ممکنہ احتیاطی اقدامات کیئے جاسکے۔ تاہم این سی پی لیڈر چھکن بھوجبل نے ریاستی وزیر کے بیان پر اعتراض کیا کہ اور کہا کہ ریاستی حکومت اس مسئلہ کو سیاسی رنگ دیتے ہوئے بے حسی کا مظاہرہ کر رہی ہے ۔ قبل ازیں ایوان نے اسمبلی میں تحریک التواء کی نوٹس پیش کر تے ہوئے اپوزیشن لیڈر رادھا کرشنا وکی پاٹل اور این سی پی رکن اسمبلی جیتندرا رواد نے یہ مسئلہ اٹھایا تھا ۔ تحریک التواء کی نوٹس دیتے ہوئے مسٹر اواد نے اس واقعہ پر فی الفور مباحث کا مطالبہ کیا اور بتایا کہ اقلیتوں میں احساس خوف جاگزیں ہوگیا ہے۔ تاہم اسپیکر ہری بھان بگڈرے نے اپوزیشن کے مطالبہ کو مسترد کردیا اور حکومت سے کہا کہ اس مسئلہ پر ایک تفصیلی بیان دیا جائے ۔ بعد ازاں اپوزیشن ارکان نے چرچ پر حملہ کے خلاف بطور احتجاج ایوان سے واک کرایا جائے ۔پولیس کی اطلاع کے مطابق موٹر سیکل پر سوار 2 نقاب پوش افراد ہفتہ کی صبح علاقہ نیو پانویل میں ایک برج کے قریب واقع سنیٹ جارج چرچ پر سنگباری کر کے فرار ہوگئے۔ اسی واقعہ میں ستیہ جارج کے مجسمہ کی حفاظت کیلئے نصب گلاسس کو نقصان پہنچایا ۔ پولیس نے اگرچیکہ بعض مشتبہ افراد سے پوچھ تاچھ کی ہے لیکن کوئی اسراغ ہاتھ نہیں لگا۔