نیویارک ۔ 8 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ انھوں نے ایسی دوا بنائی جس کی محض ایک خوراک کے ذریعے ہی ملیریا کا علاج ممکن ہے۔ سائنس دانوں نے ابتدائی طور پر اس دوا کا چوہوں پر تجربہ کیا اور تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ ایک مرتبہ دوائی کے استعمال کے بعد آئندہ 30 دنوں تک ملیریا کے انفکیشن سے بچا جا سکتا ہے۔ اس نئی دوائی کا کیمیکل کمپاؤنڈ ملیریا کے جسم میں خون کے بہاؤ سے ساتھ پھیلنے سے پہلے جگر میں ہی بیماری کے جراثیم سے مقابلہ کرتا ہے۔محققین پراْمید ہیں کہ اْن کی تحقیق طبی جریدے نیچر میں شائع ہو گی اور اس سے عوام کو ایک نئی دوائی تک رسائی مل سکے گی۔انسانوں میں مچھر کے کاٹنے سے ملیریا پھیلتا ہے اور ایک اندازے کے مطابق دنیا کی نصف آبادی کو ملیریا ہونے کا خدشہ ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق 2015 میں ملیریا کے 21 کروڑ 40 لاکھ نئے معاملات سامنے آئے ہیں جن میں چار لاکھ 38 ہزار افراد ملیریا کے وجہ سے موت کا شکار ہوئے۔ کمبوڈیا اور تھائی لینڈ کی سرحد کے علاقوں میں ملیریا کی ایک ایسی قسم بھی پائی جاتی ہے جس نے تمام ملیریا سے بچاؤ کی ادویات کے خلاف مدافعت پیدا کر لی ہے۔ امریکی یونیورسٹی ایم آئی ٹی اور ہارورڈ یونیورسٹی کے ماہرین پر مشتمل ٹیم نے لائبریری میں ایک لاکھ سے زائد نئے کیمکل کمپاونڈ کا جائزہ لیا۔ وہ موجودہ ادویات کے مقابلے میں کسی نئے طریقے سے علاج کا طریقہ تلاش کرنا چاہتے تھے۔