ضروری اشیاء کی منتقلی میںمشکلات ‘ وزیراعظم نریندر مودی مداخلت کی درخواست
نئی دہلی۔4اکٹوبر ( سیاست ڈاٹ کام ) ٹرانسپورٹرس کی ملک گیر ہڑتال آج چوتھے دن میں داخل ہوگئی ہے‘ اس سے ملک کے مختلف حصوں میں ضروری اشیاء کی منتقلی میں مشکلات پیش آرہی ہیں ۔ ہڑتال جاری رہنے سے عوام کو بھی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ اس ہڑتال کو آل انڈیا موٹرس ٹرانسپورٹ کانگریس کی جانب سے شروع کیا گیا ہے جس نے موجودہ ٹول اصولی سسٹم کو برخواست کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ اس ٹول سسٹم کی وجہ سے ٹرک مالکین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ ٹول بوتھ پر انہیں ہراسانی ہورہی ہے ۔ یونین نے ٹیکسوں کی ایکمشت ادائیگی یا ٹی ڈی ایس طریقہ کار کو آسان بنانے کا مطالبہ کیا ہے ۔ آل انڈیا موٹرس ٹرانسپورٹ کے صدر بھیم واڈوا نے وزیراعظم نریندر مودی سے درخواست کی کہ وہ ٹرک آپریٹرس کی ہڑتال کو ختم کرانے کیلئے فوری مداخلت کرے ۔ اس ہڑتال کا کوئی سیاسی حل نکالنا ضروری ہے ۔ ہم ٹول ادا کرنے کے خلاف نہیں ہے لیکن اس کا عملی حل بھی ہونا چاہیئے ۔ ٹول کی وصولی کو سالانہ اساس پر کیا جائے ۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نریندرمودی اور وزیر ٹرانسپورٹ و قومی شاہراہ نتن گڈکری ہی ملاقات کر کے مسئلہ کا حل ڈھونڈ سکتے ہیں ۔ یونین کے قائدین کل بروز پیر وزیراعظم ٹرانسپورٹ نتن گڈکری سے ملاقات کرنے والے ہیں ۔ واڈوا نے کہا کہ الکٹرانک ٹول سسٹم نصب کرتے ہوئے مسئلہ کا حل نکالا جاسکتا ہے ۔ تاہم نتن گڈکری نے کہا کہ حکومت ٹول کی وصولی کو برخواست نہیں کرسکتی کیونکہ ملک بھر میں تقریباً 325 ٹول بوتھس کی نصف تعداد خانگی پارٹیوں کے ہاتھ میں ہے جو حکومت سے بھاری مطالبات کررہے ہیں اور یہ دو تا تین لاکھ کروڑ تک کا مطالبہ ہے ۔قبل ازیں انہوں نے ٹرک آپریٹرس سے اپیل کی کہ وہ اپنی ہڑتال فوری ختم کردیں اور وعدہ کیا کہ ڈسمبر تک ای ٹولنگ سسٹم پین انڈیا قائم کیا جائے گا تاکہ ٹریفک کے بہاؤ میں آسانی ہو ۔ اسی دوران ملک کے مختلف حصوں میں ضروری اشیاء کی سربراہی متاثر ہورہی ہے ۔ ٹاملناڈو ‘ راجستھان ‘ پنجاب ‘ ہریانہ ‘ بہار اور اترپردیش کے بشمول مختلف ریاستوں سے آنے والی اطلاعات کے مطابق یہاں ضروری اشیاء کی سربراہی متاثر رہی ہے ۔