نئی دہلی، 26 فروری (سیاست ڈاٹ کام) قومی دارالحکومت کے روہنی میں ملک کا پہلا ہیلی پورٹ آئندہ 28 فروری کو قوم کو وقف کیا جائے گا، جس کے بعد اندرا گاندھی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر بوجھ کچھ کم ہو جائے گا۔کل 25 ایکڑ کے دائرے میں بنے اس ہیلی پورٹ میں ایک ساتھ 10 ہیلی کاپٹروں کے پرواز بھرنے یا اترنے کی سہولت ہوگی۔ ہوائی اڈے سے ہیلی کاپٹروں کی آمدورفت کا عمل مکمل طور روہنی ھیلی پورٹ پر منتقل ہو جائے گا۔ اب دہلی ہوائی اڈے کے علاوہ وی وی آئی پی لوگوں کے لئے صفدر جنگ ہوائی اڈے سے بھی ہیلی کاپٹروں کی آمدو رفت ہوتی ہے ۔ روہنی کا ہیلی پورٹ شمالی ہندوستان کے ہیلی کاپٹر آپریشن کے مرکز کے طور پر کام کرے گا۔ یہاں سے مغربی اتر پردیش، اتراکھنڈ، ہماچل پردیش اور ہریانہ جیسی ریاستوں کے لئے پرواز ممکن ہو جائے گی۔ہیلی پورٹ گزشتہ سال ہی بن کر تیار ہو گیا تھا، لیکن اب تک رات میں پرواز کی اجازت نہ ملنے کی وجہ سے اس کا رسمی افتتاح نہیں ہوا تھا۔ پچیس ایکڑ میں پھیلے ھیلی پورٹ کے چار ہینگروں میں کل 20 ہیلی کاپٹر رکھنے کا بندوبست ہے ۔ ایک ساتھ 16 ہیلی کاپٹر باہر بنے ہیلی پیڈوں پر اتارے جا سکتے ہیں۔چار ہینگروں میں سے ایک او ایس ایس ایئر مینجمنٹ کمپنی کو دیا گیا ہے اور وہ دو ہیلی کاپٹروں کے ساتھ آمدورفت بھی شروع کر چکی ہے ۔ ایک اور ہینگر کسی پرائیویٹ کمپنی کو دینے کی منصوبہ بندی ہے جبکہ دو ھینگرو ں کا استعمال گورنمنٹ ہیلی کاپٹر آپریٹر پونھس لمیٹڈ کرے گی۔روہنی ھیلی پورٹ کو اندرا گاندھی بین الاقوامی ہوائی اڈے کے ٹرمینل -3 میں شامل کرنے کے لئے ایک براہ راست سڑک بھی بنائی جا رہی ہے جس کے قریب دو کلومیٹر کے حصے پر تعمیراتی کام باقی ہے ۔ ساتھ ہی مستقبل میں اسے میٹرو لائن سے بھی جوڑاجائے گا۔