مودی حکومت میں ’’گھٹن‘‘ کا احساس
غریب ، کسان ، مزدور پریشان ، مایاوتی کا بیان
لکھنؤ۔ 26 جون (سیاست ڈاٹ کام) بہوجن سماج پارٹی کی صدر مایاوتی نے آج الزام عائد کیا کہ ملک کو گزشتہ چار سال سے غیرمعلنہ ’’ایمرجنسی‘‘ کا سامنا ہے۔ مودی حکومت میں عوام کو ایسی صورتحال سے دوچار بھی جس میں ’’گھٹن‘‘ محسوس ہورہی ہے۔ مایاوتی نے الزام عائد کیا کہ مرکز اور ریاستوں میں بی جے پی حکومتوں کا رویہ غریبوں کے خلاف ہے۔ کسان، مزدور، پسماندہ طبقات اور دلت پریشان ہیں۔ اس حکومت نے غریبوں کے تعلق سے کوئی اقدامات نہیں کئے ہیں۔ مایاوتی نے کہا کہ زعفرانی پارٹی ان طبقات کی بہبود کے تعلق سے بات کرنے کے تمام اخلاقی حقوق کھو چکی ہے۔ ان طبقات کو مسلسل ہراساں کیا جارہا ہے۔ مایاوتی نے یہاں ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو ’’مالیاتی ایمرجنسی‘‘ کا سامنا ہے۔ نوٹ بندی کی وجہ سے ملک کی معیشت پر منفی اثر پڑا اور گزشتہ چار سال سے عوام کو غیرمعلنہ ایمرجنسی کا شکار ہیں۔ صدر بی ایس پی نے مزید کہا کہ مودی حکومت میں پیدا ہونے والی موجودہ صورتحال کے باعث عوام گھٹن اور ہراسانی محسوس کررہے ہیں۔ بی جے پی اور وزیراعظم نریندر مودی نے ملک کے عوام پر غیرمعلنہ ایمرجنسی مسلط کردی ہے۔ اس حکومت کو عوام کے تمام مسائل کا حل تلاش کرنا چاہئے۔ غربت، بیروزگاری، مہنگائی اور ظلم و زیادتیوں میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ ان تمام شکایات کا ازالہ کرتے ہوئے وزیراعظم مودی کو اپنی حب الوطنی ثابت کرنی ہوگی۔ انہوں نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ بی جے پی حکومت نے روزانہ کی اساس پر فرقہ وارانہ نفرت انگیز شوشے چھوڑنے کو عادت بنالیا ہے۔ اس نے نئی شرانگیزی کے ساتھ اپنی دستوری ذمہ داریوں کو فراموش کردیا ہے۔ عوام کیلئے اس حکومت کا فرض بنتا ہے کہ وہ انہیں ایک بہتر زندگی گذارنے کا ماحول فراہم کرے۔ حب الوطنی کے صرف بلند بانگ دعوے کرنے سے کچھ نہیں ہوگا بلکہ عوام کیلئے کام کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ لوگ مخالف عوام پالیسیاں بنانے کی اپنی عادت کو پوشیدہ رکھتے ہوئے کام کررہے ہیں۔ صدر بہوجن سماج پارٹی نے بی جے پی قائدین سے کہا کہ یہ لوگ ذات پات کے جھگڑے پھیلانے کا ریکارڈ رکھتے ہیں ، اس کے ساتھ ساتھ میڈیا کو بھی کھلے عام دھمکیاں دے رہے ہیں۔ بی جے پی حکومت میں خانگی شعبہ کو غیرموثر کردیا گیا ہے۔ ان شعبوں میں تحفظات کی سہولتیں بھی ہٹا لی گئی ہیں۔