تھانے۔ 2 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) ملک میں سماج کی مختلف سطحوں پر بشمول یونیورسٹیاں قوم دشمن عناصر کی توسیع ہوچکی ہے۔ وہ وشال ہندو سمیلن سے خطاب کررہی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے عوام کو چاہئے کہ ذات پات، نسل، علاقائیت کے اختلافات ختم کردیں اور بحیثیت ہندوستانی متحد ہوجائیں تاکہ قوم دشمن عناصر کا مقابلہ کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی خواتین کو نامولود بچیوں کے جنین ختم کرنے کا طریقہ ترک کردینا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ آج بھی عورتوں کو مردوں کے مساوی تسلیم نہیں کیا جاتا۔ یہ ذہنیت ختم ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہر شخص کا دھرم راشٹر دھرم ہونا چاہئے اور اسی کو اولین ترجیح دی جانی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ آپ ایک باسکٹ میں موجود کیکڑوں کی طرح ہیں۔ جب ایک کیکڑا رینگتا ہوا باہر نکلنے کی کوشش کرتا ہے تو دوسرا اس کی ٹانگ پکڑ کے نیچے کھینچ لیتا ہے۔ سادھو ی رتھمبرا وقفہ وقفہ سے اقلیتی طبقہ کے خلاف زہر اگلتی رہتی ہیں۔ اس بار بھی ان کی تنقید کا نشانہ اقلیتی طبقہ ہی تھا تاہم انہوں نے اس طبقہ کا نام نہیں لیا۔ ماضی میں انہوں نے نامزد کرکے اقلیتی طبقہ کے خلاف زہر اگلا تھا۔