ملک میں دستور پر حملے ‘ خوف کا ماحول پیدا ہوگیا ہے ‘ راہول گاندھی

پاکستان و افریقی ممالک جیسی صورتحال ‘ ہر جمہوری ادارہ پر غلبہ حاصل کرنے آر ایس ایس کوشاں‘ کانگریس صدر کا خطاب

رائے پور 17 مئی ( سیاست ڈاٹ کام ) کانگریس کے صدر راہول گاندھی نے آج کہا کہ ملک میں دستور پر حملے کئے جا رہے ہیں اور ایک خوف کا ماحول پیدا ہوگیا ہے۔ انہوں نے ملک کی صورتحال کو پاکستان اور کچھ افریقی ممالک کی صورتحال سے تشبیہہ دی جہاں آمریت ہے ۔ کرناٹک کے سیاسی حالات کے پس منظر میں یہاں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا کہ اب حالت یہ ہوگئی ہے کہ عدلیہ تک کو دبایا اور دھمکایا جا رہا ہے ۔ کرناٹک میں بی جے پی کے بی ایس یدیورپا کو آج چیف منسٹر کی حیثیت سے حلف دلایا گیا جبکہ رات بھر اس مسئلہ پر سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی تھی اور عدالت نے حلف برداری پر حکم التوا جاری کرنے سے انکار کردیا تھا راہول گاندھی چھتیس گڑھ کے دو روزہ دورہ پر ہیں۔ انہوں نے سپریم کورٹ کے چار سینئر ججس کی جانب سے کی گئی پریس کانفرنس کا حوالہ دیا ہے ۔ جنوری میں یہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان ججس نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کے خلاف اپنی شکایات پیش کی تھیں۔ راہول گاندھی نے کہا کہ ملک میں دستور پر حملے کئے جا رہے ہیں۔ کرناٹک میں ارکان اسمبلی ایک طرف ہیں اور گورنر دوسری طرف ہیں۔ سارا ملک جانتا ہے کہ یہاں کیا ہو رہا ہے ۔ انہوں نے جے ڈی ایس اے کمارا سوامی کی جانب سے عائد کئے گئے الزام کی سمت اشارہ کیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ پارٹی کے ارکان اسمبلی کو تائید کیلئے بی جے پی کی جانب سے 100 کروڑ روپئے کی پیشکش کی جارہی ہے ۔ کرناٹک انتخابات میں معلق اسمبلی وجود میں آئی ہے اور بی جے پی کو اکثریت نہیں مل سکی ہے ۔ بی جے پی کے جملہ 104 ارکان اسمبلی ہیں جو اکثریت سے آٹھ کم ہیں۔ کانگریس کے 78 اور جے ڈی ایس کے 37 ارکان ہیں اور ان دونوں نے مابعد انتخابات اتحاد کا اعلان کردیا ہے اس کے باوجود گورنر نے بی جے پی کو تشکیل حکومت کا موقع دیا ہے ۔ راہول گاندھی نے کہا کہ اگر بی جے پی کرپشن پر غور کرنا چاہتی ہے تو اسے رافیل معاملت پر ‘ بی جے پی صدر امیت شاہ کے فرزند کے کاروبار پر اور مرکزی وزیر پیوش گوئل کی کمپنی کے تعلق سے بحث کرنا چاہئے ۔ انہوں نے جن سوراج سمیلن سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی اور کہا کہ آر ایس ایس کی جانب سے ملک میں ہر جمہوری ادارہ پر غلبہ حاصل کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایک کے بعد ایک ہر جمہوری ادارہ میں اس کے لوگ داخل کئے جا رہے ہیں۔ ان میں ارکان پارلیمنٹ ‘ ارکان اسمبلی بھی شامل ہیں۔ صحافت پر اور منصوبہ بندی کمیشن میں اس کے لوگ داخل کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہی تمام ادارے اجتماعی طور پر ملک کی آواز بنتے ہیں اور آر ایس ایس بی جے پی کی جانب سے کوشش کی جا رہی ہے کہ اس آواز کو دبایا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے کئی برسوں تک ملک پر حکومت کی ہے لیکن اس نے کبھی جمہوری اداروں پر غلبہ حاصل کرنے کی کوشش نہیں کی ہے ۔