ملک میں تعصب پسندی کے فروغ پر اظہار تشویش

بی جے پی اور ہندوتوا طاقتیں ذمہ دار ، محمد فاروق حسین ایم ایل سی کا بیان

حیدرآباد ۔ /31 مئی (سیاست نیوز) ٹی آر ایس کے رکن قانون ساز کونسل محمد فاروق حسین نے ملک میں تعصب کے تیزی سے فروغ پانے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ناریل کو ہندوؤں اور کھجور کو مسلمانوں کے مذہب سے جوڑدیا گیا ہے ۔ جس پر تربوز پریشان ہے ۔ کیونکہ وہ اوپر سے ہرا اور اندر سے لال ہے ۔ عام طور پر ہرا مسلمانوں کا اور لال ہندوؤں کا رنگ تصور کیا جاتا ہے ۔ محمد فاروق حسین نے کہا کہ گزشتہ تین سال سے ملک میں تعصب تیزی سے پھیل رہا ہے اور اس کے لئے بی جے پی و ہندوتوا طاقتیں ذمہ دار ہیں ۔ صرف اور صرف ووٹ بنک کو مضبوط کرنے کیلئے بی جے پی نے ہرچیز کو مذہبی رنگ چڑھادیا ہے ۔ اترپردیش کے اسمبلی انتخابات میں برقی کو بھی مذہبی رنگ دیتے ہوئے رمضان میں بلاوقفہ برقی سربراہ کرنے اور دیوالی میں نظرانداز کردینے کا الزام عائد کیا گیا ۔ عوام کے کئی ایسے اہم مسائل تھے جس کو موضوع بحث بنانے کے بجائے قبرستان اور شمشان گھاٹ کو مسئلہ بنایا گیا ۔ گاؤکشی کے نام پر ملک کے مختلف ریاستوں میں مسلمانوں اور دلتوں پر حملے کئے گئے ۔ ملک کو ہندو راشٹرا میں تبدیل کرنے کیلئے بی جے پی ، آر ایس ایس ، وشواہندو پریشد کے علاوہ دوسری ہندوتوا طاقتیں ایک منظم سازش کے تحت ملک میں مہم چلارہی ہیں ۔ عوام کو مذہب ، ذات پات علاقہ کے نام پر تقسیم کیا جارہا ہے ۔ رام مندر اور کشمیر کو متنازعہ بنایا جارہا ہے ۔ محبت ، شادی بیاہ کو تک مذہبی رنگ دیا جارہا ہے ۔ انسانوں کے ساتھ ساتھ جانوروں ، پھلوں اور پرندوںکو مذہبی اساس پر تقسیم کیا جارہا ہے ۔ گائے کو ہندوتو بکرے کو مسلمان قرار دیا جارہا ہے ۔ اس طرح ناریل کو ہندوتو کھجور کو مسلمان اور بندر کو ہندوتو کبوتر کو مسلمان بنایا جارہا ہے ۔ اس طرح ہرچیز کو مذہبی رنگ میں رنگنے سے تربوز بھی اپنی شناخت کو لے کر فکرمند ہوگیا ہے ۔ کیونکہ تربوز اوپر سے ہرا اور اندر سے لال ہے ۔ عموماً ہرا مسلمانوں کا اور لال ہندوؤں کا رنگ تصور کیا جاتا ہے ۔ محمد فاروق حسین نے کہا کہ صرف سیاسی فائدے کیلئے بی جے پی انسان ، جانور اور پھلوں کو مذہبی رنگ سے جوڑ رہی ہے ۔ ایسے حالات سے عوام میں بے چینی بڑھ رہی ہے ۔ چیف منسٹر کے سی آر تلنگانہ کے ہندو اورمسلمان کو اپنی دو آنکھ تصورکرتے ہیں اور سماج کے تمام طبقات کی ترقی اور بہبود کیلئے بڑے پیمانے پر اقدامات کرتے ہوئے غیرجانبداری کا مظاہرہ کررہے ہیں ۔ وزیراعظم نریندر مودی کو بھی چیف منسٹر تلنگانہ کی تقلید کرتے ہوئے سماج میں پائی جانے والی اس لعنت کو ختم کرنے کیلئے کمربستہ ہوجانے کا مشورہ دیا ۔