ملازم خواتین کی حفاظت و سلامتی کیلئے فرمس بھی ذمہ دار

بنگلورو ، 30 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) برسرکار خواتین کو نائٹ شفٹوں میں حفاظت و سلامتی فراہم کرنے کی ذمہ داری نہ صرف ریاستی حکومت بلکہ آئی ٹی اور بی ٹی کمپنیوں پر بھی عائد ہوتی ہے، کرناٹک کے وزیر آئی ٹی پریانک کھرگے نے آج یہ بات کہی۔ وہ ریاستی مقننہ کی جوائنٹ ہاؤس کمیٹی کی اس سفارش پر نسکوم کے ردعمل پر جواب دے رہے تھے کہ آئی ٹی اور بی ٹی کمپنیوں کو ملازم خواتین کو نائٹ ڈیوٹی کی ذمہ داری نہیں سونپنا چاہئے تاکہ اُن کی حفاظت و سلامتی یقینی ہوجائے۔ نسکوم نے یہ بھی کہا ہے کہ یہ سفارش خواتین کو کام کرنے کے موقع سے محروم کررہی ہے۔ یہ سفارش گزشتہ سال بعض آئی ٹی اور بی ٹی فرمس بشمول اِنفوسیس اور بائیوکان کو پیانل ممبرز کے دورے میں ملازمین اور مینجمنٹ ٹیموں سے گفتگو کے بعد کی گئی۔ کھرگے نے کہا کہ بعض اوقات پرائیویٹ سیکٹر حد سے تجاوز کرجاتا ہے اور رات 11 بجے کے بعد تک پارٹیاں منعقد کی جاتی ہیں اور اگر حکومت اسے روکنے کی کوشش کرے تو اسے رجعت پسند اقدام قرار دیا جاتا ہے اور آخرکار حکومت کو بدنام کیا جاتا ہے۔
۔128 روٹوں پر شروع ہوگی عام آدمی کی ’اڑان ‘
نئی دہلی30مارچ (سیاست ڈاٹ کام) ڈھائی ہزار روپے میں پانچ سو کلومیٹر کے سفر والی مرکزی حکومت کی علاقائی رابطہ اسکیم (آرسی ایس) یعنی ’اڑان‘ کے تحت پہلے مرحلہ کے لئے پانچ ایئرلائنز کو 128 روٹوں کے لئے آج الاٹمنٹ کر دیا گیا۔ شہری ہوابازی کے وزیر اشوک گجپتی راجو نے روٹوں کے الاٹمنٹ کا اعلان کیا اور ایئرلانزکو الاٹمنٹ کے سرٹیفکٹ دیئے ۔ انہوں نے کہا کہ آرسی ایس کے تحت پہلی پرواز اپریل میں شروع ہونے کی توقع ہے ۔ فضائی خدمات فراہم کرنے والی کمپنیوں کو پرواز شروع کرنے کے لئے زیادہ سے زیادہ چھ ماہ کی مہلت دی گئی ہے ۔