ملازمین کی تقسیم کے مسئلہ پر ناانصافیوں کی شکایات

حیدرآباد۔/21مئی، ( سیاست نیوز) تلنگانہ راشٹرا سمیتی صدر و نامزد چیف منسٹر ریاست تلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ کل یعنی 22مئی کو تلنگانہ ملازمین یونینوں کے ساتھ اجلاس طلب کرکے سکریٹریٹ میں سرکاری ملازمین کی تقسیم کے معاملہ میں تلنگانہ کے ساتھ کی جانے والی ناانصافیوں سے متعلق شکایات کا جائزہ لیں گے۔ اس سلسلہ میں تلنگانہ ملازمین یونینوں کے قائدین نے مسٹر کے چندر شیکھر راؤ سے ملاقات کرکے تلنگانہ کے ساتھ کی جانے والی ناانصافیوں کی شکایت کی تھی۔

جس کی روشنی میں مسٹرکے چندر شیکھر راؤ نے ان تمام قائدین کے ساتھ تبادلہ خیال کرنے کیلئے اجلاس طلب کیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ سکریٹریٹ ملازمین کی تقسیم کے معاملہ میں زبردست تنازعہ و اختلاف رائے پایا جارہا ہے ، کیونکہ سکریٹریٹ میں مختلف محکمہ جات سے وابستہ 1865 ملازمین کے منجملہ تلنگانہ سے تعلق رکھنے والوں کی حیثیت سے 805ملازمین اور سیما آندھرا سے تعلق رکھنے والے ملازمین کی حیثیت سے 1060 ملازمین کی تقسیم عمل میں لائی گئی ہے۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ تلنگانہ ملازمین کی حیثیت سے 805 ملازمین کی جو تقسیم و نشاندہی کی گئی ہے ان میں 200 ملازمین غیرمقامی( تلنگانہ سے تعلق نہ رکھنے والے ) شامل ہیں، اور ان کی واضح نشاندہی کرتے ہوئے تلنگانہ ملازمین یونین قائدین نے سخت اعتراض کیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ان200ملازمین نے علحدہ ریاست تلنگانہ کے مطالبہ پر سکریٹریٹ میں کی گئی جدوجہد کے موقع پر اس کی پرزور مخالفت کی تھی، اور سیما آندھرا ملازمین کی جانب سے متحدہ ریاست کے مطالبہ پر کی گئی جدوجہد میں پیش پیش تھے۔ لیکن آج جبکہ علحدہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل عمل میں لائی جارہی ہے تو

یہ تمام ملازمین محض حیدرآباد میں ہی رہنے کے مقصد سے اپنے آپ کو علاقہ تلنگانہ سے تعلق رکھنے کا اظہار کررہے ہیں اور فرضی و جعلی تعلیمی صداقتنامے بھی پیش کررہے ہیں۔ اسی دوران بتایا جاتا ہے کہ تلنگانہ گزیٹیڈ آفیسرس وغیرہ میں بھی 23 عہدیدار سیما آندھرا سے تعلق رکھنے والے ہی بتائے جارہے ہیں۔ اس تعلق سے تلنگانہ ملازمین یونین قائدین نے اب تک جی اے ڈی میں شکایت کرچکے ہیں۔ تلنگانہ ملازمین یونین قائدین کا ادعا یہ ہے کہ تلنگانہ سکریٹریٹ میں صرف اور صرف تلنگانہ ملازمین و عہدیدار ہی خدمات انجام دینا ہوگا۔ اس طرح سکریٹریٹ میں ملازمین کے مابین جاری جھگڑوں کی اطلاعات کے پیش نظر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے اجلاس طلب کرکے تفصیلی بات چیت کے خواہاں ہیں۔