ملائیشیائی طیارہ سمندر میں غرق ، تمام مسافرین ہلاک

وزیراعظم نجیب رزاق کا جذباتی بیان ، افراد خاندان غم سے بے حال ، ملبہ کی تلاش ہنوز جاری

کوالالمپور ۔ 24 مارچ ۔ ( سیاست ڈاٹ کام )ملائیشیا ایرلائینس کا لاپتہ طیارہ جس میں 239 افراد بشمول 5ہندوستانی سوار تھے جنوبی بحرہند کے دوردراز علاقہ میں حادثہ کا شکار ہوگیا اور اس میں کوئی بھی زندہ نہ بچ سکا ۔ تمام مسافرین کے ارکان خاندان کو اس بارے میں مطلع کردیا گیا ہے ۔ وزیراعظم ملائیشیا نجیب رزاق نے اس جٹ طیارہ کے پراسرار طورپر لاپتہ ہونے کے 17 دن بعد آج یہ اعلان کیا۔ وہ آج خصوصی طورپر طلب کردہ پریس کانفرنس میں علامتی سیاہ لباس میں آئے اور کہا کہ وہ انتہائی افسوس اور غم کے ساتھ یہ اطلاع دے رہے ہیں کہ نئی سٹلائیٹ ڈیٹا کے مطابق طیارہ MH370 کا سفر جنوبی بحرہند میں اختتام کو پہنچا۔ انھوں نے کہا کہ ان مسافرین کے ارکان خاندان کیلئے گزشتہ چند ہفتے کربناک رہے اور انھیں یہ علم ہے کہ کئی لوگوں پر یہ خبر قیامت بن کر ٹوٹ پڑی ہے ۔ ملائیشیا ایرلائینس نے ایک علحدہ بیان میں اس سانحہ کے متاثرین کے لئے تعزیت اور دعا کی ہے ۔ اس طیارے کے ملبہ کے بارے میں سرکاری طورپر اب تک کچھ نہیں کہا گیا ہے جب کہ 8 مارچ سے یہ طیارہ لاپتہ ہے ۔

اس کے ملبے کی موجودگی اور اس مقام کی نشاندہی کے بارے میں سوالات کا جواب ہنوز تلاش نہیں کیا جاسکا ۔ نجیب رزاق نے کئی ممالک کی جانب سے مشترکہ طورپر جنوبی بحرہند میں جاری تلاش کے 5 دن بعد آج یہ اعلان کیا۔ آسٹریلیا اور چین کے طیاروں نے پرتھ کے تقریباً 2500 کیلومیٹر مغرب میں بعض تیرتی ہوئی اشیاء دیکھی ہیں۔ نجیب رزاق نے کہا کہ وہ کل ایک اور پریس کانفرنس منعقد کریں گے جس سے یہ اشارہ مل رہا ہے کہ وہ MH370 کے تعلق سے مزید معلومات فراہم کرسکتے ہیں۔ برطانیہ کی فضائی حادثات سے متعلق تحقیقاتی برانچ اور انمار سیٹ جو ایک برطانوی کمپنی ہے دونوں نے سٹلائیٹ ڈیٹا فراہم کیا ہے جس کی بنیاد پر اس نتیجہ پر پہنچا گیا ہے کہ MH370 جنوبی راہداری پر پرواز کرتا رہا اور اُس کا آخری مقام بحرہند یعنی پرتھ کے مغرب کا وسطی حصہ تھا۔ یہ ایک دوردراز کا مقام ہے جہاں لینڈنگ کا کوئی امکان نہیں ہے۔ انھوں نے کہاکہ ہم نے متاثرہ خاندانوں کی اُلجھن کو دور کرنے اور تحقیقات میں شفافیت کے مقصد سے یہ اعلان کیاہے ۔ ملائیشیا کے وزیر دفاع اور کارگذار وزیر ٹرانسپورٹ حشام الدین حسین نے ٹیوٹر پر لکھا کہ اُن کے احساسات کو الفاظ میں بیان نہیں کیا جاسکتا ۔

انھوں نے متاثرہ خاندانوں سے وعدہ کیا کہ تلاشی جاری رہے گی ۔ اس دوران بیجنگ میں لاپتہ طیارہ کے حادثہ کا شکار ہونے کی اطلاع کے ساتھ ہی متاثرہ ارکان خاندان ایک ہوٹل کے باہر غم سے بے حال ہوگئے اور انھیں کنٹرول کرنے میں مشکل پیش آرہی تھی۔ اس طیارہ میں 154 چینی مسافرین سوار تھے ۔ کئی ارکان خاندان گزشتہ دو ہفتوں سے ایک ہوٹل میں اپنے لواحقین کے تعلق سے امیدیں باندھے بے قراری کے ساتھ انتظار میں تھے لیکن آج اُن کی موت کی اطلاع اُن پر پہاڑ بن کر ٹوٹ پڑی اور وہ غم سے بے حال ہوگئے ۔ طبی ماہرین کو ان کی مدد کیلئے فوری روانہ کیا گیا ۔