کوالالمپور۔ 16؍مارچ (سیاست ڈاٹ کام)۔ تحقیقات کرنے والے پرواز کے سیمولیٹر کا جائزہ لے رہے ہیں جو لاپتہ ملائیشیائی طیارہ کے پائلٹ کے مکان سے دستیاب ہوا ہے۔ اس طیارہ میں 239 افراد سوار تھے۔ دریں اثناء کاک پِٹ میں موجود پائلٹس پر تحقیقات مرکوز کردی گئی ہیں جو جانتے تھے کہ راڈارس کی سراغ رسانی سے کیسے بچاجاسکتا ہے۔ کیپٹن ظاہری احمد شاہ کے مکان سے جو لاپتہ پرواز MH370 کے پائلٹ تھے، تلاشی کے دوران سیمولیٹر دستیاب ہوا۔ وزیراعظم ملائیشیاء نجیب رزاق کے اس بیان کے بعد کہ طیارہ راستہ سے ہٹ گیا تھا اور یہ طیارہ میں موجود کسی شخص کی دانستہ کارروائی معلوم ہوتی ہے، کیپٹن کے مکان کی تلاشی لی گئی تھی۔ عہدیداروں نے پائلٹ کے ارکان خاندان سے بات چیت کی اور ماہرین پائلٹ کی پرواز کے سیمولیٹر کا جائزہ لے رہے ہیں۔
پولیس نے معاون پائلٹ کے مکان کی بھی تلاشی لی۔ وزارتِ ٹرانسپورٹ کی جانب سے اس بارے میں ایک بیان جاری کیا گیا۔ 53 سالہ کپتان ظاہری 18,365 پرواز کے گھنٹوں کا تجربہ رکھتا تھا اور مبینہ طور پر پرواز کا انسٹرکٹر بھی رہ چکا تھا۔ وہ 8 مارچ کو طیارہ کے پُراسرار حالات میں لاپتہ ہوجانے کے بعد خبروں میں آگیا ہے۔ ذرائع ابلاغ کی جانب سے اس کے مکان سے دستیاب سیمولیٹر کے بارے میں سوالات کئے جارہے ہیں۔ سرکاری عہدیداروں کا کہنا ہے کہ پولیس پائلٹس کے شخصی، سیاسی اور مذہبی پس منظر کا جائزہ لے رہی ہے۔ ظاہری اور معاون پائلٹ 27 سالہ فریق عبدالحمید اُن 12 ارکان عملہ میں شامل تھے جو ملائیشیائی ایرلائنس کے طیارہ میں 227 مسافرین کے ساتھ شامل تھے۔
یہ طیارہ کوالالمپور سے 12.41 بجے دن 8 مارچ کو بیجنگ کے لئے روانہ ہوا۔ پرواز کے ایک گھنٹہ بعد راڈار سے اس کا ربط منقطع ہوگیا تھا۔ پولیس تمام ارکان عملہ اور پرواز میں شامل تمام مسافرین کے بارے میں اور طیارہ کے انجینئرس کے بارے میں جو طیارہ کے پرواز سے پہلے اس سے ربط میں آئے تھے، تحقیقات کررہی ہے۔ ملائیشیائی عہدیدار تمام ممالک سے طیارہ کی تلاش میں مدد طلب کررہے ہیں۔ سیٹلائیٹس سے موصولہ معلومات اور تجزیے طلب کئے جارہے ہیں۔ زمینی تلاش کی صلاحیتیں، راڈار سے موصولہ معلومات اور بحری و فضائی اثاثہ جات کے بارے میں معلومات حاصل کی جارہی ہیں۔ ملائیشیاء شمالی اور جنوبی فضائی راہداریوں کے ممالک سے بھی ربط پیدا کررہا ہے جن میں کرغیزستان، اُزبکستان، قازقستان، ترکمانستان، پاکستان، بنگلہ دیش، چین، میانمار، لاؤس، ویتنام، تھائی لینڈ، انڈونیشیاء، آسٹریلیا اور فرانس شامل ہیں۔ شمالی اور جنوبی فضائی راہداریوں کو مساوی اہمیت دی جارہی ہے اور عوام سے اپیل کی جارہی ہے کہ وہ اپنے طور پر نتائج اخذ نہ کریں۔ ہندوستان نے تلاش کارروائیاں روک دی ہیں، کیونکہ اسے تازہ ہدایات کا انتظار ہے۔ تلاش کارروائیوں میں 5 جنگی بحری جہاز اور 6 جاسوس طیارے بھی اپنی کارروائیاں بند کرکے ملائیشیاء سے ہدایات کے منظر ہیں۔
دریں اثناء سی این این کے بموجب چھوٹے بیاگس سے جو شاپنگ بیاگس کے مماثل تھے، معاون پائلٹ حامد کے مکان پر دو ویانس میں بھرے گئے تھے۔ امریکی عہدیدار کے حوالہ سے سی این این نے اطلاع دی ہے کہ تحقیقات کرنے والے اب تک موصولہ معلومات کا باریک بینی سے جائزہ لے رہے ہیں تاکہ پائلٹس کے منصوبے اور مقاصد کے بارے میں معلومات حاصل کی جاسکیں۔ یہ واضح نہیں ہوسکا کہ ملائیشیاء کی حکومت ایک یا ایک سے زیادہ افراد کو طیارہ کے لاپتہ ہونے کا ذمہ دار سمجھتی ہے یا نہیں؟ بعض ذرائع ابلاغ کی اطلاعات کے بموجب کیپٹن ظاہری اپوزیشن قائد انور ابراہیم کے کٹر حامی تھے جنھیں پرواز سے ایک دن پہلے پانچ سال کی سزائے قید دی گئی ہے، تاہم کوئی قطعی نتیجہ اخذ نہیں کیا گیا۔ محکمہ داخلی سراغ رسانی میں اس مسئلہ پر مباحث جاری ہیں اور ابتدائی تجزیوں کا تاحال علم نہیں ہوسکا۔ دیگر منظر نامے ہنوز نہیں ہوئے ہیں۔ طیارہ کے اغواء کے امکانات کو بھی مسترد نہیں کیا گیا۔ سیٹلائیٹس سے آخری بار اطلاع 8 مارچ کو مقامی وقت کے بموجب 8.11 بجے دن وصول ہوئی تھی۔ نجیب رزاق نے کہا کہ طیارہ کنٹرول کھوجانے کے بعد ساڑھے سات گھنٹے پرواز کرتا رہا تھا، تاہم انھوں نے یہ نہیں کہا کہ طیارہ کا اغواء کیا گیا ہے اور صرف یہ کہا کہ تمام امکانات کی تحقیقات ہنوز جاری ہیں۔ وزیراعظم ملائیشیاء نجیب کے بیان سے قیاس آرائیوں میں اضافہ ہوگیا ہے کہ طیارہ کی گمشدگی حادثاتی نہیں تھی۔