مقبرہ سیدانی مانصاحبہ

سیدانی مانصاحبہ کے فرزند نواب عبدالحق دلیر جنگ جو نظام ششم نواب میر محبوب علی خاں بہادر کی حکومت میں اعلیٰ عہدیدار تھے ، کی جانب سے مقبرہ سیدانی مانصاحبہ 1883 میں بطور خراج عقیدت تعمیر کیا گیا تھا ۔ سیدانی مانصاحبہ پردہ کی سخت پابند رہیں ۔ اپنے فرزند کو وصیت کی تھی کہ اپنے جسد خاکی کو ( زیر زمین ) حجرہ میں رکھنے کی ہدایت کی تھی اور صرف جہاں خواتین اپنا خراج تحسین پیش کرسکیں ۔ مقبرہ نقش و نگار سے مزین قطب شاہی اور مغل طرز تعمیر کا اعلی نمونہ ہیں لیکن کچھ عرصہ سے یہ تاریخی مقبرہ محکمہ آثار قدیمہ کی غفلت کا شکار ہوچکا ہے ۔ چونکہ یہ مقبرہ حسین ساگر ختم ہوتے ہی ایم جی روڈ سکندرآباد کے لب سڑک واقع ہے ۔ گاڑیوں کی آمد و رفت کی کثرت کے سبب مقبرے کی شاندار تاریخی عمارت فضائی آلودگی کا شکار ہوچکی ہے ۔ واضح رہے کہ مانصاحب ٹینک علاقہ آپ کے نام سے موسوم ہے ۔۔