مفرور سومناتھ بھارتی کی مشکلات میں اضافہ

آفریقی خواتین پر حملہ کیس میں پوچھ تاچھ کیلئے گورنر کی منظوری
نئی دہلی۔/24ستمبر، ( سیاست ڈاٹ کام ) گھریلو تشدد کیس میں خود سپردگی اختیار کرنے عام آدمی پارٹی رکن اسمبلی سومناتھ بھارتی کو چیف منسٹر ارویند کیجروال کے سخت پیام کے بعد آج ایم ایل اے کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے جبکہ حکومت دہلی نے گذشتہ سال جنوبی دہلی میں افریقی خواتین کو نشانہ بنانے کیلئے رات دیر گئے دھاوے میں ملوث ہونے پر ان سے پوچھ تاچھ کی اجازت دے دی ہے جبکہ جنوری 2014ء میں علاقہ کھیر کی اکسٹنشنس میں آفریقی خواتین کے مکانات پر بحیثیت وزیرقانون رات دیر گئے دھاوؤں میں ملوث ہونے پر سومناتھ بھارتی سے پوچھ تاچھ کیلئے لفٹننٹ گورنر نجیب جنگ کی منظوری سے متعلق اعلامیہ محکمہ داخلہ حکومت دہلی نے صادر کیا ہے۔ چیف منسٹر نے کل کہا تھا کہ مالویہ نگر کے رکن اسمبلی کی روپوشی سے حکمران جماعت کو ندامت اٹھانی پڑرہی ہے جبکہ سومناتھ بھارتی کے علاوہ ان کی اہلیہ کی جانب سے اقدام قتل اور گھریلو تشدد کا کیس درج کروانے کے بعد گرفتاری سے بچنے کیلئے وہ لاپتہ ہوگئے ہیں۔ چیف منسٹر نے انہیں ہدایت دی تھی کہ فی الفور خود سپردگی اختیار کرتے ہوئے الزامات کا سامنا کریں۔ گزشتہ سال ستمبر میں داخل کردہ چارج شیٹ میں پولیس نے بتایا تھا کہ سومناتھ بھارتی کی زیر قیادت ہجوم نے منشیات کی تلاشی کی آڑ میں 9 آفریقی خواتین کے ساتھ بدتمیزی اور دست درازی کی تھی۔ گزشتہ سال 15جنوری کی شب پیش آئے اس واقعہ کے خلاف سومناتھ بھارتی عام آدمی پارٹی حکومت وزیر قانون تھے لیکن اور انہوں نے ان الزامات کی تردید کی تھی۔ تاہم ان کی اہلیہ کے اقدام قتل اور گھریلو تشدد کے کیس میں تین یوم قبل دہلی ہائی کورٹ میں ان کی درخواست ضمانت مسترد کردیئے جانے کے بعد سے فرار ہوگئے ہیں۔ انہیںپولیس شدت سے تلاش کررہی ہے۔