مغربی بنگال میں ترنمول کانگریس کارکنوں کا شدید احتجاجی مظاہرہ

مرکزی وزیر کی رہائش گاہ پر دھرنا، ریاست میں لاقانونیت ،صدر راج کے نفاذ کیلئے بی جے پی کا مطالبہ

کولکتہ 4 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) ترنمول کانگریس ورکرس نے آج مغربی بنگال کے مختلف حصوں میں احتجاجی مظاہرہ کیا اور سڑکوں پر دھرنا دے کر نعرے بازی کی۔ یہ کارکن پارٹی لیڈر سندیپ بنداپادھیا کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کررہے تھے۔ ٹی ایم سی کارکنوں نے مرکزی وزیر بابل سپریو کی رہائش گاہ کے سامنے دھرنا دیا اور ان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ بی جے پی نے جس کے مقامی دفتر پر کل ٹی ایم سی کارکنوں نے حملہ کیا تھا، آج ریاستی گورنر کے این ترپاٹھی پر زور دیا کہ وہ مرکز کو ایک رپورٹ روانہ کریں اور ریاست میں بڑھتی لاقانونیت کے پیش نظر صدر راج نافذ کرنے کا مطالبہ کرنے پر زور دیا۔ ترنمول کانگریس کے کارکنوں نے ہاؤزنگ سوسائٹی کے سامنے احتجاج کیا۔ نعرے بازی کی جہاں مرکزی وزیر سپریو کی رہائش گاہ واقع ہے۔ ان کارکنوں نے ان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ بعض مقامات پر ریل ٹریفک کو روک دیا گیا۔ بابل نے کہاکہ ٹی ایم سی کارکنوں نے ان کی سوسائٹی کے سامنے بی جے پی کا پرچم نذر آتش کیا اور انھوں نے اس میں پولیس کے رول کا بھی سوال اُٹھایا۔ انھوں نے کہاکہ ٹی ایم سی کارکنوں کے ہجوم اور احتجاج کو دیکھ کر میرے والدین اور کالونی کے دیگر مکینوں میں خوف پیدا ہوا۔ انھوں نے ممتا بنرجی پر زور دیا کہ روز ویالی اسکام میں میرے ملوث ہونے کا ثبوت پیش کریں۔ میں گرفتار ہوجاؤں گا۔ ٹی ایم سی نے مختلف مقامات پر جلوس بھی نکالے اور یہاں کنگرو کچی علاقہ میں ریل پٹریوں پر رکاوٹیں کھڑی کردیں۔ سی بی آئی آفس کے سامنے دھرنا بھی دیا۔ پارٹی سکریٹری جنرل پرتھا چٹرجی کی زیرقیادت ٹی ایم سی کے ایک وفد نے گورنر سے بھی ملاقات کی اور ٹی ایم سی کے خلاف مرکز کی انتقامی سیاسی کارروائی کی شکایت بھی کی۔ ٹی ایم سی نے نوٹ بندی کی مخالفت کی ہے۔ انھوں نے روز ویالی اسکام کے سلسلہ میں سپریو کی سی بی آئی کی جانب سے گرفتاری کا بھی مطالبہ کیا۔ روز ویالی چٹ فنڈ اسکام میں کئی اہم قائدین کے ملوث ہونے کی اطلاع ہے۔ ٹی ایم سی لیڈر نے مزید کہاکہ بی جے پی کے لوگ ٹی ایم سی کو ہراساں نہیں کرسکتے۔ وہ ہمارے قائدین کو گرفتار کرتے ہوئے سازش کررہے ہیں۔ ہم اس سے گھبرانے والے نہیں ہیں۔ ریاست مغربی بنگال میں صدر راج نافذ کرنے بی جے پی کے مطالبہ پر انھوں نے کہاکہ وہ کچھ بھی مطالبہ کرسکتے ہیں۔ ریاستی بی جے پی صدر دلیپ گھوش نے راج بھون تک مارچ کرنے والے ایک وفد کی قیادت کی۔ اس وفد نے گورنر کو بتایا کہ ٹی ایم سی کارکنوں نے کل پارٹی آفس پر حملہ کیا تھا۔ بی جے پی لیڈر نے کہاکہ یہ ناقابل یقین بات ہے ایسا ہم سوچ بھی نہیں سکتے تھے کہ ٹی ایم سی کارکن بی جے پی کے دفتر پر حملہ کریں گے۔ ہوگلی اور درگاپور کے بشمول مختلف مقامات پر ٹی ایم سی کارکنوں نے پارٹی کے دفاتر پر حملے کئے ہیں۔ بابل سپریو کے مکان پر بھی حملہ کیا گیا۔ ریاستی بی جے پی سربراہ نے بھی چیف منسٹر ممتا بنرجی پر الزام عائد کیاکہ وہ بی جے پی دفاتر اور قائدین پر حملے کرنے کے لئے اپنی پارٹی ٹی ایم سی ورکرس کو اُکسا رہی ہیں۔ ریاست کے مختلف حصوں میں ٹی ایم سی کارکنوں نے احتجاج کرتے ہوئے نریندر مودی اور امیت شاہ کے پتلوں کو بھی نذر آتش کیا۔ بی جے پی نیشنل سکریٹری راہل سنہا نے کہاکہ ہمارے پارٹی دفاتر کو بھی ریاست بھر میں توڑ پھوڑ کرکے نقصان پہنچایا گیا۔