تریپولی:لیبا کے مرحوم کرنل معمر قذافی کے بیٹے سیف الاسلام قذافی کی شہر زینتان سے سے گرفتاری کے چھ سال بعد آج رہا عمل میں ائی۔ ای ایف ای نیوز کی خبر کے مطابق ملیشیا گروپ کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق ہفتہ کے روز ابو بکر الصدیق نے کہاکہ سیف الاسلام قذافی جو جمعہ کے روز رہا کردیاگیا ہے جس کے فوری بعد وہ زینتان چھوڑ کر چلا گیا‘ انہیں نومبر2011کو شہر سرت میں معمر قذافی کے قتل کے ایک ماہ بعد گرفتار کیاگیا تھا۔
ای ایف ای کی خبر ہے کہ گروپ نے کہا’’ ہم نے سیف الاسلام قذافی کو رہا کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ اب وہ پوری طرح آزاد ہے۔ ہم اس بات کی توثیق کرتے ہیں کہ وہ ریلیز کے بعد زینتان چھوڑ کر چلا گیا۔ایک گھنٹہ بعد لیبیا کے ان لائن لیبیان ایکسپریس نے کہاکہ سیف جس کو انٹرنیشنل کریمنل کورٹ( ائی سی سی ) کی گرفتاری حکم کا سامنا ہے کو البایاد کے مغربی شہر کی طرف لے جایا گیا ہے۔
ان لائن روزنامہ کے مطابق’’ سیف اپنے انکل او ررشتہ داروں کے ساتھ البیاد میں ہے اور وہ بہت جلد لیبیا کی عوام سے خطاب کریں گے‘‘۔ائی سی سی نے سیف کے خلاف انسانیت کے خلاف جرم کا ملزم قراردیا ہے اور کہاکہ کہ سیف نے 2011میں ان کے والد کی حکومت کی بغاوت کرنے والوں کو اذیت پہنچائی اور قتل کیاتھا۔الزامات کے پیش نظر تریپولی میں2015کے دوران سیف کو سزائی موت سنائی گئی۔
تاہم مذکورہ سنوائی کے دوران نے قاعدگیوں کی وجہہ سے کافی تنقیدیں بھی کی گئی۔لیبیاتنازع کے بعد پچھلی جولائی میں سیف نیم آزادی سلطنت کے تحت آگیا جو زینتان میں ملیشیا کے زیر اثر علاقے ہے مگر وہ وہاں پر آنے والے ملاقات کرنے کے لئے آزادی بھی تھا۔لیبیا تنازع کے چھ سال بعدسیاسی طور پر منقسم ہوا اور دوعلیحدہ پارلیمنٹ اور حکومتیں تشکیل دی گئی جس میں ایک تریپولی اور دوسرے مغربی پورٹ سٹی آف تبروک شامل تھے۔