نئی دہلی ۔ 4 جولائی ۔ ( سیاست ڈاٹ کام )حکومت نے آج کانگریس نائب صدر راہول گاندھی کے اس الزام کو مسترد کردیا کہ معذور افراد کے معاملے میں وہ بے حس ہے۔ حکومت نے واضح کیا ہے کہ جسمانی معذور افراد کو مدد کرنے والے آلات پر رعایتی 5فیصد جی ایس ٹی نافذ کیا گیاہے ۔ ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بریل رائٹر اور بریل پیپر سے لیکر وہیل چیرس ، سماعتی آلات ، ٹاکنگ بکس اور شدید جسمانی معذور افراد کے لئے پیوند کاری پر 5 فیصد جی ایس ٹی نافذ کیا جارہاہے ، لیکن ان معاونت کرنے والے آلات کی تیاری کے لئے جو خام مال استعمال کیا جاتا ہے اُس پر 18 فیصد جی ایس ٹی نافذ ہے ۔ چونکہ صارفین پر عائد کیا جانے والا ٹیکس کم ہے اس لئے ڈومیسٹک تیار کنندہ واپسی کا دعویٰ کرسکتا ہے ۔ اس فیصلے کو واجبی قرار دیتے ہوئے حکومت نے کہاکہ اگر ان آلات کو جی ایس ٹی سے مستثنیٰ کردیا جائے تو پھر درآمدات 0 فیصد ڈیوٹی پر برقرار رہیں گی ۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ گھریلو تیارکنندہ آلات کو ٹیکس کا بوجھ برداشت کرنا ہوگا اور قیمت میں بھی اضافہ ہوگا ۔ اس کے علاوہ درآمدات کے مقابلے میں وہ مسابقت نہیں کرپائیں گے ۔
دارجلنگ میں صورتحال کشیدہ ، انٹرنیٹ سرویس بند
دارجلنگ ۔ 4 جولائی ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) دارجلنگ میں آج صورتحال کشیدہ رہی جبکہ علحدہ گورکھا لینڈ کے لئے جاری احتجاج 20 ویں دن میں داخل ہوگیا ہے ۔ انٹرنیٹ خدمات مسلسل 17 دن سے بند ہیں اور دارجلنگ ضلع انتظامیہ نے مزید 8 دن تک امتناع میں توسیع کی ہے ۔ فارمیسی کے سواء دیگر تمام دوکانات ، ریسٹورنٹس ، ہوٹلس ، اسکولس اور کالجس بند ہیں۔ گورکھا جن مکتی مورچہ ( جی جے ایم ) نے پہاڑی علاقوں کے مختلف حصوں میں احتجاجی ریالیاں منظم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے ۔ جی جے ایم کا مطالبہ ہے کہ علحدہ گورکھا لینڈ مطالبے کے سلسلے میں مرکز کو مذاکرات کا عمل شروع کرنا چاہئے ۔ جنرل سکریٹری روشن گیری نے کہا کہ ممتا بنرجی حکومت اسے لاء اینڈ آرڈر کا مسئلہ تصور کررہی ہے جبکہ یہ ایک سیاسی مسئلہ ہے اور اسے سیاسی سطح پر ہی حل کیا جانا چاہئے ۔ پہاڑی علاقہ میں جاری بدامنی کے سبب مختلف بورڈنگ اسکولس نے تعطیلات میں توسیع کردی ہے ۔ یہاں 8 مئی سے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے اور اب تک دو افراد ہلاک ہوگئے ۔