معاشی پابندیوں سے ایران کو ختم نہیں کیاجاسکتا۔ زریف

تہران-امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکی کے بعد ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا ہے کہ معاشی دہشت گردی اور قتل و غارت کی دھمکیوں سے ایران کا خاتمہ نہیں کیا جاسکتا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ‘ٹوئٹر’ پر بیان جاری کرتے ہوئے جواد ظریف نے کہا کہ ’ٹیم بی کی جانب سے اکسائے جانے پر ڈونلڈ ٹرمپ کو امید ہے کہ جو الیگزینڈر اور چنگیز خان سمیت دیگر ظالم حکمراں حاصل کرنے میں ناکام رہے، وہ اسے حاصل کر لیں گے، ایران تمام ظالموں کے خلاف ہزار سالوں سے کھڑا ہے جبکہ تمام ظلم کرنے والے ختم ہوچکے ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ ’معاشی دہشت گردی اور قتل و غارت کی دھمکیوں سے ایران کا خاتمہ نہیں کیا جاسکتا‘۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ’کبھی کسی ایرانی کو دھمکی نہیں دینا بلکہ عزت دینا، یہ کام کرتی ہے‘۔

واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹوئٹر پر بیان جاری کرتے ہوئے ایران کو خبردار کیا تھا کہ وہ امریکا کو دھمکانے کا سلسلہ بند کر دے یا پھر اپنے ‘خاتمے’ کے لیے تیار ہوجائے۔

سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ ‘اگر ایران لڑنا چاہتا ہے تو یہ اس کا واضح خاتمہ ہوگا، امریکا کو دوبارہ دھمکی نہ دی جائے’۔

خیال رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹوئٹ ایسے موقع پر سامنے آئی جب کچھ ہی روز قبل ایران پر امریکا کی معاشی پابندیوں کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات مزید کشیدہ ہوگئے ہیں اور واشنگٹن نے مشرق وسطیٰ میں بمبار طیارے اور طیارہ بردار جہاز تعینات کر دیئے ہیں۔

اس سے قبل فوکس نیوز کو دیئے گئے انٹرویو میں امریکی صدر نے ایران کے ساتھ ہونے والے جوہری معاہدے کو ‘خوفناک شو’ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ‘میں نہیں چاہتا کہ ان کے پاس جوہری ہتھیار ہوں اور وہ ہمیں دھمکیاں دیں’۔

امریکی بحریہ کے نے اعلان کیا تھا کہ وہ خلیجی تعاون کی تنظیم کے رکن ممالک، جن میں بحرین، کویت، عمان، قطر، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات شامل ہیں، کیساتھ مل کر سمندر میں ‘سیکیورٹی پروٹوکول میں اضافہ’ کرے گا۔

واضح رہے کہ یو ایس ایس ابراہیم لنکن ایئر کرافٹ کیرئیر، یو ایس ایس کیارساریج اور دیگر جہاز بحرہ عرب میں موجود ہیں،

یہ علاقہ ہرمونز کے قریب خلیج فارس سے منسلک ہے جو تیل کی تجارت کا بین الاقوامی سمندری راستہ ہے۔ گزشتہ روز سعودی حکام نے کہا تھا کہ ہمارا ملک جنگ نہیں چاہتا لیکن کسی بھی قسم کی جارحیت کا بھرپور طریقے سے جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔