ہمت ہے تو مجھے ہرا کر دکھائیں‘ اسد اویسی اور اکبر اویسی کو ایم بی ٹی امیدوار کا چیلنج
حیدرآباد ۔ 22 ۔ جنوری : ( پریس نوٹ ) : جناب امجد اللہ خاں خالد نے مجلس اتحاد المسلمین کے قائدین اسد اویسی اور اکبر اویسی کو چیلنج کیا کہ اگر ان میں ہمت ہے وہ انہیں انتخابات میں ہرا کر دکھائیں ۔ جناب امجد اللہ خاں نے جو گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے پر وقار انتخابات میں 27 اکبر باغ وارڈ سے مجلس بچاؤ تحریک کے امیدوار کے طور پر حصہ لے رہے ہیں اور جن کی شریک حیات 28 وارڈ اعظم پورہ وارڈ سے مقابلہ کررہی ہیں ۔ اعظم پورہ وارڈ کے محلہ کالا ڈیرہ ملک پیٹ میں مجلس بچاؤ تحریک کے عظیم الشان انتخابی جلسہ عام سے خطاب میں کہا ’ مجلس کے ان نام نہاد قائدین نے تلنگانہ میں برسر اقتدار ٹی آر ایس حکومت کے ساتھ مل کر گہری سازش کرتے ہوئے میرے حلقہ اعظم پورہ کو خواتین کیلئے محفوظ کروادیا کیوں کہ میں میرے والد محترم بانی صدر مجلس بچاؤ تحریک و سابق رکن اسمبلی چندرائن گٹہ جناب محمد امان اللہ خاں مرحوم کی طرح مسلمانوں کے مسائل کو حل کروا رہا تھا ۔ مسلمانوں پر پولیس مظالم کے خلاف آواز اٹھا رہا تھا اور آلیر انکاونٹر کے خلاف سخت احتجاج کیا تھا ۔ مجلس اتحاد المسلمین کے نام نہاد قائدین نہیں چاہتے ہیں کہ مجلس بچاؤ تحریک کا کوئی قائد مسلمانوں کا قائد بن کر ابھرے اور اسے مسلمانوں کا قائد کہلانے کا اعزاز حاصل ہو ۔ وہ یہ سمجھ رہے تھے کہ میرے حلقہ اعظم پورہ کو خواتین کیلئے محفوظ کردینے سے مجھے کوئی اور حلقہ سے مقابلہ کرنا ہوگا اور میں ہار جاؤں گا ۔ اس طرح مسلمانوں کے کاز کیلئے آواز اٹھانے والا مجلس بچاؤ تحریک کا کوئی قائد نہیں رہے گا اور جی ایچ ایم سی میں مجلس بچاؤ تحریک کا ایک کارپوریٹر بھی نظر نہیں آئے گا ۔ لیکن شائد وہ یہ بھول گئے ہیں کہ شر میں خیر ہے ۔ انشا اللہ میں چنچل گوڑہ ؤ اعظم پورہ وارڈس کی طرح اس نئے وارڈ سے بھی ریکارڈ اکثریت سے کامیابی حاصل کروں گا ۔ جہاں تک انکی شریک حیات اور جناب امان اللہ خاں مرحوم کی بہو اسما خاتون کا تعلق ہے وہ بھی یقینا اعظم پورہ وارڈ سے بھاری اکثریت سے کامیابی سے ہمکنار ہوں گی اور کارپوریٹر منتخب ہو کر پہلی مرتبہ جی ایچ ایم سی ایوان میں قدم رکھیں گی ۔ اکبر باغ و اعظم پورہ وارڈس کے رائے دہندوں کی دعاؤں سے ان دونوں نشستوں پر مجلس بچاؤ تحریک کا قبضہ ہوگا ۔ امجد اللہ خاں خالد نے بتایا ’ میں جناب امان اللہ خاں کی آواز ہوں ‘ مجلس اتحاد المسلمین کے نام نہاد قائدین یہ سمجھتے ہیں کہ وہ اس آواز کو دبا دیں گے ۔ لیکن وہ ایسا ہرگز نہیں کرسکیں گے ۔ یہ جناب امان اللہ خاں کی آواز ہے جو ان کا تعاقب کرتی رہے گی ۔ میں نے اپنے والد محترم جناب امان اللہ خاں کی طرح عوام کی دل و جان سے خدمت کی ہے ۔ اگر اللہ مجھ سے کام لینا چاہتا ہے میں رائے دہندوں کی دعاؤں سے کارپوریٹر بن جاؤں گا اور 2019 کے انتخابات میں ایم ایل اے منتخب ہو کر اسمبلی میں داخل ہوں گا اور جناب امان اللہ خاں کی آواز پھر ایوان اسمبلی میں گونجے گی ۔ اور میں ایوان اسمبلی کے اندر اور باہر مسلمانوں کے مسائل حل کروں گا‘ ۔ جناب الطاف نصیب خاں نے بھی مخاطب کیا ۔