مظفر نگر 30 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) ضلع مظفر نگر کے ایک دیہات کی کھاپ پنچایت نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ پولیس کو گزشتہ سال کے فسادات کے دوران اجتماعی عصمت ریزی کے واقعات میں ملوث افراد کو گرفتار کرنے نہیں دے گی۔ یہ فیصلہ گھاٹ والا کونسل برائے فوگانہ دیہات کی کھاپ پنچایت کے ایک اجلاس میں کیا گیا جس میں ہریانہ کے کھاپ پنچایت کے سرپنچ چودھری بلجیت سنگھ بھی شریک تھے۔ پنچایت نے فیصلہ کیا ہے کہ ملزمین کو گرفتار کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ گھاٹ والا کونسل کے سربراہ ہرکشن سنگھ ملک نے اعلان کیاکہ تمام کھاپ کونسلوں کے سربراہوں کا ایک اجلاس 9 فبروری کو دیہات میں طلب کیا جائے گا تاکہ اِس مسئلہ پر مزید غور کیا جاسکے۔ حکومت یوپی کی تشکیل کردہ ایس آئی ٹی گزشتہ سال کے مظفر نگر فسادات کی تفتیش کے لئے قائم کی گئی ہے۔ اِس نے 5 اجتماعی عصمت ریزی واقعات میں ملوث 22 ملزمین کی ایک فہرست مقامی پولیس کو روانہ کرتے ہوئے اُنھیں گرفتارکرنے کی ہدایت دی ہے۔ 24 جنوری کو ایک ملزم ویدپال کی گرفتاری پر مقامی افراد اور کھاپ پنچایت کے ارکان نے احتجاج کیا تھا۔ پولیس کو برہم مقامی افراد کی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا جبکہ وہ ملزم کو گرفتار کرنے پہونچی تھی۔