کانپور 4 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) اترپردیش میں ایک مسلم خاتون نے اپنے شوہر پر الزام عائد کیا ہے کہ پہلی بیوی رکھنے کے باوجود دوسری شادی کرنے پر اعتراض کے بعد اُس (شوہر) نے اس کو ایک مکتوب کے ذریعہ بیک وقت تین طلاق دے دیا۔ متاثرہ خاتون نے ریاستی چیف منسٹر یوگی آدتیہ ناتھ سے اس معاملہ میں مداخلت کی درخواست کی ہے۔ اس خاتون نے چیف منسٹر کے علاوہ ریاستی گورنر رام نائک اور محکمہ لیبر کے افسران کے نام بھی مکتوب روانہ کیا ہے۔ خاتون نے دعویٰ کیاکہ گزشتہ سال 23 نومبر کو اس کی شادی ہوئی تھی اور اس کے خاندان والوں نے اس کے سسرال والوں کو 25 لاکھ روپئے مالیتی زیورات، کار اور دیگر اشیاء دئے ۔ خاتون نے میڈیا سے کہاکہ شادی کے دوسرے دن جب وہ سسرالی گھر پہونچی تو پتہ چلا کہ اس کا شوہر پہلے سے شادی شدہ تھا، اعتراض پر اس کو سسرال والوں نے زدوکوب کیا اور کہاکہ جہیز میں وعدہ کے برخلاف دوسری کار دی گئی ہے۔ چند دن بعد وہ اپنے میکے آگئی اور جنوری میں اس کو تین طلاق کے پیغام کے ساتھ اپنے شوہر کا ایک رجسٹرڈ مکتوب موصول ہوا۔ خاتون نے دعوی کیا کہ اسے شادی کے دن ہی پہلی طلاق دیدی گئی تھی ۔