مطالبات پر مذاکرات سے سعودی عرب کے انکار کی مذمت

قطر کے وزیر خارجہ کی واشنگٹن میں ٹلرسن سے بات چیت ، امارات کی دوحہ کو وارننگ
دوحہ۔ 28 جون (سیاست ڈاٹ کام) قطر نے اپنے خلاف سعودی عرب اور اس کے حلیفوں کی طرف سے عائد کردہ تحدیدات کے خاتمہ کیلئے اس مملکت کی طرف سے کئے گئے مطالبات پر بات چیت کرنے سے انکار پر سخت تنقید کی ہے۔ قطر کے وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمن آل ثانی نے واشنگٹن میں امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن سے بات چیت کے بعد کہا کہ سعودی عرب کا موقف ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’یہ (سعودی موقف) بین الاقوامی تعلقات کے اصولوں کے برخلاف ہے کہ آپ محض اپنے مطالبات کی فہرست پیش کردیتے ہیں اور پھر ان پر مذاکرات سے انکار بھی کرتے ہیں‘‘۔ سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر بھی واشنگٹن میں ہی ہیں۔ انہوں نے قطر کے ساتھ تین ہفتوں سے جاری بحران پر بات چیت کرنے سے انکار کردیا ہے جس کے نتیجہ میں قطر کو سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین، مصر اور چند دیگر عرب ممالک سے تجارتی، سفارتی، فضائی و بری تحدیدات کا سامنا ہے۔سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ قطر پر ہمارے مطالبات قابل مذاکرات نہیں ہیں بلکہ قطر کو چاہئے کہ وہ دہشت گردی و انتہا پسندی کی تائید و مدد ختم کرے‘‘۔ اس دوران متحدہ عرب امارات نے بھی قطر کو سخت وارننگ دی ہے اور کہا کہ وہ سعودی مطالبات پر سنجیدگی سے غور کرے یا پھر اپنے خلیجی پڑوسیوں سے طلاق کیلئے تیار ہوجائے۔ متحدہ عرب امارات کے مملکتی وزیر خارجہ انور قرفش نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ’’سچائی کی گھڑی قریب پہونچ گئی ہے۔ ہمارے بھائی (قطر) کیلئے وقت آگیا ہے کہ وہ دیانت داری اور شفافیت کا انتخاب کرے۔اور اس حقیقت کو محسوس کرے کہ میڈیا کا ہوا یا نظریاتی جرأت مندی محض واہمہ اور خرافات ہیں‘‘۔