قاہرہ۔ 27؍جولائی (سیاست ڈاٹ کام)۔ ملک کے شمالی صحرائے سینائی کے علاقہ میں مصری فوج نے دھاوے کرتے ہوئے 14 عسکریت پسندوں کو ہلاک کردیا جب کہ دیگر 47 افراد گرفتار کرلئے گئے۔ فوج کے ترجمان نے اپنے سرکاری فیس بک کے صفحہ پر تحریر کیا کہ فوج نے دہشت گردوں کے کئی خفیہ ٹھکانوں پر شمالی سینائی میں دھاوے کئے جس کے دوران فائرنگ کا تبادلہ ہوا اور 14 عسکریت پسند ہلاک کردیئے گئے۔ 47 افراد گرفتار کئے گئے جن پر عسکریت پسند ہونے کا شبہ ہے۔ قبل ازیں فوجی دھاوؤں میں 12 عسکریت پسند شمالی سینائی میں ہلاک کئے گئے تھے۔
جمعہ کے دن دھاوؤں میں 11 مشتبہ عسکریت پسند گرفتار ہوئے۔ فوج کے ترجمان محمد سمیر عادل عزیز نے کل رات کہا کہ فوج نے 36 مکانوں کو تباہ کردیا جو تکفیری گروپس پناہ گاہ کے طور پر استعمال کررہے تھے۔ ان کی ملکیت 5 کاروں اور 12 موٹر سائیکلوں کو بھی تباہ کردیا گیا۔ عسکریت پسندوں نے الوادی الغدید گورنریٹ میں فوجی چوکی پر حملہ کیا تھا جو جنوبی مصر میں واقع ہے۔ اس حملہ میں 21 مصری سرحدی محافظین ہلاک اور دیگر 4 زخمی ہوئے تھے۔ سرحدی محافظین نامعلوم بندوق برداروں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلہ میں ہلاک ہوئے تھے جس کی وجہ سے فوجی چوکی کا اسلحہ خانہ دھماکے سے پھٹ پڑا تھا۔ اس پر راکٹ سے پھینکے جانے والے ایک دستی بم سے حملہ کیا گیا تھا۔ جمعہ کے دن 2 فوجی عہدیدار نامعلوم بندوق برداروں کے ہاتھوں شمالی سینائی کے علاقہ شیخ زوائد میں واقع فوجی چوکی پر ہلاک ہوگئے۔
عسکریت پسندوں نے جنوری 2011ء کے انقلاب کے بعد کئی پُرتشدد حملے شمالی سینائی میں کئے ہیں۔ اسلامی عسکریت پسند پولیس اور فوج کی چوکیوں پر حملوں میں شدت پیدا کرچکے ہیں۔ گزشتہ سال اسلام پسند صدر محمد مرسی کی اقتدار سے بے دخلی کے بعد ان حملوں میں شدت پیدا ہوگئی ہے۔ کئی ملازمین پولیس اور فوجی بم دھماکوں اور فائرنگ میں ہلاک کئے جاچکے ہیں۔ فوج وقفہ وقفہ سے اس علاقہ میں دھاوے کرکے مشتبہ افراد کو گرفتار اور ان کے مکانوں کو منہدم کرتی رہتی ہے جو فوج کے بموجب عسکریت پسند سرگرمی کے لئے استعمال کئے جاتے ہیں۔ غزہ پٹی تک پہنچنے والی سرنگوں کو بھی تباہ کیا جاتا رہا ہے۔