آئی ٹی کمپنی میں 12 لاکھ کے ملازمت ترک کرتے ہوئے یو پی ایس سی امتحانات میں ٹاپ رینک کا حصول
بچوں کے تابناک مستقبل کیلئے والدین کی قربانیوں کی اہمیت تہنیتی جلسہ : جناب عامر علی خان کا خطاب
حیدرآباد۔8 اگست(سیاست نیوز) اپنے بچوں کے تابناک مستقبل اور قوم وملت کا خادم بنانے کے لئے والدین کی جانب سے دی جانے والی قربانیاں اہمیت کی حامل ہوتی ہیں نیوز ایڈیٹر جناب عامر علی خان نے پوٹی سری راملوتلگو یوینورسٹی میںادبی وثقافتی فورم حیدرآباد کی جانب سے تلنگانہ کے پہلے مسلم یو پی ایس سی ٹاپر محمد مشرف علی فاروقی کے اعزاز میںمنعقدہ تہنتی تقریب سے مہمانِ خصوصی کی حیثیت سے خطاب کے دوران ان خیالات کا اظہار کررہے تھے۔ تقریب کی نگرانی محمد قمرالدین انجینئر ان چیف نے کی اور مہمانِ خصوصی کی حیثیت سے مشرف علی فاروقی کے دادا وصدر المدینہ ایجوکیشن سوسائٹی محبو ب نگر جناب محمد مسعود علی فاروقی‘ والد مرتضٰیٰ علی فاروقی کمشنر محکمہ آبکاری‘ ائی اے ایس مسٹر جناردھن ریڈی‘ نائب صدر اقبال اکیڈیمی جناب ضیاء الدین نیئر ‘ مسٹر پی ایلا ریڈی‘ جنرل سکریٹری فورم جناب یوسف بابا کے علاوہ دیگر نے بھی تقریب سے خطاب کے ذریعہ مشرف علی فاروقی کو تہنیت پیش کی۔اپنے سلسلہ خطاب کو جاری رکھتے ہوئے جناب عامر علی خان نے کہاکہ مشرف علی فاروقی کے والدین نے اپنے بچے کو اے آئی ایس بنانے کے لئے جو قربانیاں پیش کی ہیں وہ قوم ملت کے ان تمام والدین اور سرپرستوں کے مشعل راہ ہے جو بچوں کو دولت کمانے کا ذریعہ سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مشرف علی فاروقی انجینئرنگ کی تکمیل کے بعد ائی ٹی کمپنی میں ملازمت کررہے تھے جہاں پر انہیںسالانہ 12لاکھ روپئے مقررکی گئی تھی باوجود بیٹے کے اصرارپر والدنے ملازمت کو ترک کرکے یوپی ایس سی امتحان میں حصہ لینے کے لئے اپنی رضامندی ظاہر کی ہے وہ قابلِ تقلید اقدام ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ 60سے 80کے دہے تک ہندوستان کا تعلیمی اور معاشی موقف نہایت مستحکم تھا اور تعلیمی یافتہ لوگ بیرونی ممالک بالخصوص امریکہ اور لندن جیسے ممالک منتقل ہونے کو ترجیح دے رہے تھے اور معاشی و تعلیمی طور پر مستحکم مسلمانوں کی آبادی کا بڑاحصہ منتقل بھی ہوگیا جو یہاں بچ گئے ان میں غریب مسلمانوں کی اکثریت تھی جو کئی دہوں سے مصائب زدہ گذارنے پر مجبور رہے مگر 80کے بعد خلیجی ممالک میں ملازمتوں کے لئے کھلنے والے دروازہ مسلمانوں کے لئے راحت کا سبب بنے۔انہوں نے کہاکہ معاشی طور پر مسلمانوں کے اندر پیدا ہونے والے استحکام نے انہیںاپنے بچوں کو تعلیمی یافتہ بنانے کی جانب متوجہہ کیا۔ انہوں نے مزید کہاکہ پچھلے چند سالوں میںحکومت کی جانب سے ملنے والی رعایتوں اور تحفظات نے مسلمانوں کے اندر ایک نئے تعلیمی انقلاب کا ذریعہ بنامگر دولت کمانے کی چکر میں نوجوانوں کی بڑی تعداد دوبارہ بیرونی ممالک کی جانب راغب ہورہے ہیں یا پھر میڈیسن اور انجینئرنگ تک خود کو محدود کرلینے کاکام کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مشرف علی فاروقی نے انجینئرنگ اور ائی ٹی میںمہارت حاصل کرنے کے بعد بارہ لاکھ روپئے سالانہ کی آمدنی کو ٹھوکر مارکر یوپی ایس سی امتحان میںحصہ لیا جہا ںپر وہ انہوں نے نہ صرف کامیابی حاصل کی بلکہ سرفہرست آکر اپنے والدین اورقوم ملت کا نام روشن بھی کیا۔ انہوں نے نوجوانوں سے مخاطب ہوکر کہاکہ وہ احساس کمتری سے باہر نکلیں اور انجینئرنگ یا میڈیسن کی تکمیل کے بعد بھی یوپی ایس سی یا پھر ریاستی پبلک سرویس کمیشن کے امتحانات میںحصہ لیں ۔ انہوں نے حکومت کی جانب سے چار فیصد تحفظات کی فراہمی سے استفادہ اٹھانے کا بھی نوجوانوں سے گذارش کی اور کہاکہ چار فیصد کے تناسب سے تلنگانہ ریاست میں جو خلاء ائی اے ای ایس‘ ائی پی ایس مسلم امیدواروں کے متعلق پیدا ہوا اُس کو دور کیا جاسکے گا۔ انہوں نے مزیدکہاکہ ہر گریجویشن کامیاب نوجوان یو پی ایس سی اور ریاستی پبلک سرویس کمیشن کی جانب سے منعقد ہونے والے امتحانات میں شریک ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ گروپ ون اور گروپ ٹو کے امتحانات کا بھی حصہ بنے مسلم نوجوانوں سے اپیل کی اور کہاکہ قوم وملت کے علاوہ اپنے وطن عزیز کے خدمت کے جذبہ سے مسلم نوجوانوں نے یوپی ایس سی اور ریاستی پبلک سرویس کمیشن کی جانب سے منعقد ہونے والے امتحانات میںحصہ لینے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے سرپرستوں سے بھی اس ضمن میں سنجیدہ رویہ اختیار کرنے کی اپیل کی ۔
جناب عامر علی خان نے کہاکہ مشرف علی فاروقی کے اعزاز میں تلنگانہ کے تمام انجینئرنگ اور میڈیسن کالجس میںایک تہنیتی تقریب اور ان کا خطاب رکھنے کی ضرورت ہے تاکہ تلنگانہ کے نوجوانوں کے اندر یو پی ایس سی امتحانات کے متعلق پائی جانے والے بدگمانیوں کو دور کیا جاسکے۔جناب عامر علی خان نے کہاکہ ادارے سیاست کی جانب سے ہمیشہ یہ کوشش رہی ہے کہ مسلمانوں کی تعلیمی او رمعاشی پسماندگی کو دورکرنے کے لئے حکومت کی جانب سے فراہم کردہ رعایتوں اور تحفظات کو اپنے اخبار کے ذریعہ پہنچایا جائے ۔ انہوں نے کہاکہ سیاست کے تربیت یافتہ 950کے قریب نوجوان آج شہر کے مختلف پولیس اسٹیشنوں میں کانسٹبل کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں تعلیمی یافتہ ہونے کے وجہہ سے ان کے روشن مستقبل میں دنیا کی طاقت روکوٹ نہیں بن سکتی۔انہوں نے مشرف علی فاروقی کے اعزاز میںتقریب کے انعقاد پر فورم کے ذمہ داران کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے مستقبل میںحیدرآباد کے نوجوان سے بہتر توقعات کی امید کا اظہار کیا۔اپنے صدراتی خطاب میں جناب قمرالدین احمد نے بھی مشرف علی فاروقی کے علاوہ ان کے والدین ‘ دادا ‘اور دیگر افراد خاندان کو اس موقع پر مبارکباد پیش کی اور کہاکہ معاشی فائدو ں کو بالائے طا ق رکھ کر مشرف علی فاروقی کے والدین نے جو قربانی دی ہے وہ دیگر کے لئے قابلِ تقلید اقدام ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کی جانب فراہم کئے جانے والی سہولتیں تعلیمی اور معاشی طور پر پسماندہ طبقات کی زندگی میںانقلاب پیدا کررہی ہیں سوائے مسلمانوں کے۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے نوجوانوں کو بھی چاہئے کہ وہ پبلک سروس امتحانات میں حصہ لیںتاکہ قوم وملت کے ساتھ ملک کی خدمت کا بھی انہیںموقع مل سکے۔جناب مسعو دعلی فاروقی نے فورم کی جانب سے تہنیت کی پیش کش کو مشرف علی فاروقی کی ہمت افزائی قراردیا ۔
انہوں نے کہاکہ ایسے تقاریب میںشرکت ان کے لئے باعت افتخار ہے جہاں پر ان کے پوترے کو تہنیت پیش کی جارہی ہے ۔ جناب فاروقی نے دیگر نوجوانوں سے بھی ایسے ہی کارناموں کے ذریعہ قوم اور ملت کا نام روشن کرنے اور تہنیت واعزاز کے حقد ار بننے کی اپیل کی۔یوسف بابا نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نوجوانوں میں تعلیم کے متعلق پیدا ہونے والی پستی پر گہری تشویش کااظہار کیا او رکہاکہ یوپی ایس سی کے نتائج میںکسی ایک مسلم نوجوان کی نام منتخب امیدواروں کی فہرست میںدیکھنے کے لئے آنکھیں ترسی جاتی تھی مگر پچھلے چند سالوں میں ائی بڑی تبدیلیاں ہمارے انکھوں کی تشنگی کو دور کررہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کشمیر سے ڈاکٹرشاہ فیصل کے یوپی ایس سی امتحانات میںسرفہرست آنے کے بعد کشمیری نوجوانوں کی ذہنیت میں بڑی پیمانے پر تبدیلی ائی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اسی طرح تلنگانہ کے پہلے مسلم ٹاپر کو بھی ہمارے نوجوان مثل راہ بنائیں اور مستقبل میں کشمیری نوجوانوں کی طرز پر ہی سہی یوپی ایس سی کے امتحانات کا حصہ بن کر ناصرف کامیابی حاصل کریں بلکہ قوم اور ملت کی خدمت کا بیڑہ بھی اٹھائیں۔