مشرف حاضر عدالت نہ ہوسکے، سماعت جمعہ تک ملتوی

اسلام آباد ، 11 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کے سابق فوجی صدر پرویز مشرف کے خلاف غداری کے مقدمے کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت نے کہا ہے کہ موجودہ سکیورٹی حالات میں وہ ملزم کو عدالت میں پیش ہونے کی ہدایت نہیں دے سکتی۔ آج مقدمے کی سماعت کے دوران جسٹس فیصل عرب نے کہا، ’’اگرچہ کہ معتمد داخلہ کے بقول حکومت نے پرویز مشرف کی سکیورٹی کے مناسب انتظامات کئے ہیں لیکن جس شخص کو دھمکیاں مل رہی ہوں وہ ذہنی دباؤ کا شکار ہوتا ہے۔اس لئے انھیں آج عدالت میں پیش ہونے کا نہیں کہا جا سکتا‘‘۔ مشرف کے وکلاء نے اپنے موکل کو عدالت میں پیشی سے ایک دن کے استثنیٰ کی درخواست دی تھی جو عدالت نے منظور کرلی۔

عدالت نے مقدمے کی سماعت ملتوی کرتے ہوئے مشرف پر فردِ جرم عائد کرنے کیلئے انھیں جمعہ 14 مارچ کو طلب کیا ہے۔ عدالت نے سکریٹری داخلہ سے کہا کہ وہ ملزم کی باحفاظت عدالت میں پیشی کو یقینی بنانے کیلئے تمام ممکنہ اقدامات کریں۔ چیف پراسیکوٹر نے عدالت کو بتایا کہ مشرف کی ذاتی سکیورٹی پر تعینات پرسونل سابق صدر کے پسندیدہ افراد ہیں اور اس میں حکومت کا کوئی دخل نہیں ہے۔ اُنھوں نے کہا کہ اگر عدالت کہے تو حکومت سابق فوجی صدر کی حفاظت کی ذمہ داری فوج کے اداروں انٹر سرویسز انٹیلیجنس، ملٹری انٹیلیجنس یا پھر ٹرپل ون برگیڈ کو سونپنے بھی تیار ہے۔