جناب زاہد علی خاں کی نگرانی ، یکساں سیول کوڈ کے خلاف تحریک میں شدت ،
عثمان شہید کی پریس کانفرنس
حیدرآباد۔24اگست(سیاست نیوز) ممتاز قانون داں وصدر کل ہند مسلم فرنٹ جناب عثمان شہید ایڈوکیٹ نے مدیر روزنامہ سیاست الحاج زاہد علی خان صاحب کی نگرانی میںیکساں سیول کوڈ کے متعلق چلائی جارہی تحریک پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ ہندوستان کا مسلمان ہر چیز برداشت کرسکتا ہے سوائے مسلمانوں کے پرسنل لاء میں مداخلت کے اور اس مسلمانوں نے ماضی میں بھی اس کی کئی ایک مثالیں پیش کی ہیں۔آج یہاں ایک پریس کانفرنس کے دوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے جناب عثمان شہید نے دستور ہند کے آرٹیکل25کے تحت ہر ہندوستانی شہری کو مذہبی آزادی کے ساتھ زندگی گذارنے کا جمہوری حق فراہم کیاگیا ہے باوجوداسکے سپریم کورٹ نے تین طلاق اور ایک سے زائد جیسے مسلم مسائل پر لاء کمیشن سے تجویز طلب کی ہے جو مسلمانوں کے جمہوری حقوق پر کاری ضرب ہے۔ جناب عثمان شہیدایڈوکیٹ نے بتایا کے ماضی میں اندرا گاندھی جیسے قد آور لیڈر نے بھی مسلمانوں کی رضا مندی کے بغیر یکساں سیول کوڈ کے نفاذ کو ناممکن قراردیا تھا۔ انہوں نے مزیدکہاکہ جناب زاہد علی خان کی قیادت میںیہ تحریک پورے زور شور کے ساتھ جاری ہے اور ہم یکساں سیول کوڈ کو کسی بھی صورت میںنافذ نہیںہونے دیں گے ۔سینئر ایڈوکیٹ ہائی کورٹ پرتاپ ریڈی نے بھی یکساں سیول کوڈ کے مسئلہ کو کسی ایک مذہب یا طبقے کے ساتھ جوڑنے کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ یہ ایک حساس مسئلہ ہے جس سے ہندوستان میںرہنے بسنے والی تمام قومیں متاثر ہونگی ۔قانون بنانے والے اداروں پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ کسی ایک مذہب کو نشانہ بنانے کے لئے اس قسم کے حساس قوانین میںترمیم سے پرہیز کریں۔ ڈاکٹر اسلام الدین مجاہد نے کہاکہ انتشار پھیلانے والی تنظیموں کی جانب سے یکسا ں سیول کوڈ کے نفاذ کی کوششیں کی جارہی ہیںجو قابلِ مذمت ہے ۔جمہوریت میںیکساں سیول کوڈ کے نام پر کسی کے مذہبی معاملات میںمداخلت کی گنجائش نہیںہے۔جنرل سکریٹری کل ہند مسلم فرنٹ جناب غلام محمد نے یکساں سیول کوڈ کی شدت کے ساتھ مخالفت کی جبکہ مولوی علائو الدین انصاری نے دستور ہند کے مختلف آرٹیکل او ردفعات کے تحت موجود مذہبی آزادی کے تمام زمروں کاحوالہ دیتے ہوئے یکساں سیول کوڈ کو دستور ہند کی خلاف ورزی قراردیا۔