نئی دہلی ۔ یکم ؍ مارچ (سیاست ڈاٹ کام) دہلی ہائیکورٹ نے آج حکومت سے ایک درخواست مفاد عامہ پر جواب طلب کیا ہے، جس میں ورثہ کے مسلم پرسنل لاء میں ترمیم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے اور دعویٰ کیا گیا ہیکہ جائیداد میں حصہ کے سلسلہ میں مسلم خواتین کے ساتھ تعصب برتا جاتا ہے۔ چیف جسٹس پی روہنی اور جسٹس سنگیتا ڈھنگرے سہگل پر مشتمل ہائیکورٹ کی بنچ نے حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے معاملہ کا جائزہ لینے اور مبینہ تعصب پر مبنی عمل کے بارے میں جو ورثہ کے سلسلہ میں مسلم خواتین کے ساتھ برتا جاتا ہے۔ جوابدہی کی خواہش کی ہے۔ عدالت نے حکومت کو 15 مئی سے پہلے جواب داخل کرنے کی ہدایت دی اور مقدمہ کی سماعت 15 مئی تک ملتوی کردی۔ ایک سماجی تنظیم سہارا کلیان سمیتی نے مسلم خواتین کیلئے ورثہ میں مساوی حصہ کا مطالبہ کرتے ہوئے درخواست مفاد عامہ پیش کی ہے۔