سی سی ٹی وی تصاویر حاصل کرنے کی کوشش ، تحقیقات جاری ، گرفتار ملزم کی پولیس تحویل
چندی گڑھ۔ 27 جون (سیاست ڈاٹ کام) دہلی سے ہریانہ ٹرین سفر کے دوران بیف کھانے کے الزام میں مسلم نوجوان کو چھرا گھونپ کر ہلاک کرنے والے ملزمین کی تلاش جاری ہے۔ پولیس نے کہا کہ ایک گرفتار شدہ ملزم کو پولیس تحویل میں دے دیا گیا ہے۔ پولیس نے کہا کہ وہ مسلم نوجوانوں کو متھرا کی ٹرین میں چھرا گھونپ کر ہلاک کرنے اور اس نوجوان کو ٹرین میں سوار ہونے کی منزل سے لے کر اس سانحہ تک کے سفر کی سی سی ٹی وی تصاویر کی ریکارڈنگ شروع کردی ہے۔ اس کیس میں ماباقی ملزمین کے تعلق سے سراغ مل چکا ہے۔ 17 سالہ جنید کو گاؤ دہشت گردوں نے چلتی ٹرین میں بحث و تکرار اور زدوکوبی کے بعد چھرا گھونپ کر ہلاک کیا تھا۔ اس کے دو بھائیوں ہاشم اور شاکر کو چھرا مارکر زخمی کیا گیا۔ جمعرات کی رات عید کی خریداری کے بعد دہلی سے اپنے گاؤں واپس ہونے والے 3 مسلم بھائیوں کو بالبھ گڑھ اور متھرا اسٹیشنوں کے درمیان دہلی ، متھرا پیاسنجر ٹرین میں سوار نوجوانوں کے خلاف تلخ فقرے بھی کسے گئے اور انہیں بیف حور قرار دے کر نشانہ بنایا تھا۔ ڈی ایس پی، جی آرپی فریدآباد مہیندر سنگھ نے بتایا کہ ہم سی سی ٹی وی تصاویر کو حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ مختلف پوانٹس سے یہ تصاویر حاصل کرکے واقعہ کی سنگینی کا جائزہ لیں گے اور ملزمین کو گرفتار کرنے جال بچھادیں گے۔ حملہ آوروں نے اس نوجوانوں کو چھرا گھونپ کر جو کُرتا پائجامہ اور گول ٹوپی پہنے ہوئے تھے، ان کے مذہب کے نام پر نشانہ بنایا اور ایک نوجوان کو خون میں لت پت چھوڑ کر فرار ہوگئے تھے۔ مہیندر سنگھ نے کہا کہ اس سلسلے میں تحقیقات جاری ہیں اور انہیں توقع ہے کہ اس کیس کے دوسرے ملزمین کو بھی گرفتار کرلیں گے۔ ایک ملزم کو پہلے ہی گرفتار کیا جاچکا ہے اور اسے پولیس تحویل میں دے دیا گیا۔ پولیس نے اس واقعہ کے ملزم کے تعلق سے سراغ دینے والوں کو ایک لاکھ روپئے کا انعام رکھا تھا۔ اس نے ملزم کو گرفتار کرلیا ہے اور ضلع فریدآباد میں عدالت نے اسے پولیس تحویل میں دے دیا۔ اس نے اپنی گرفتاری کے بعد پولیس سے کہا تھا کہ وہ مدہوشی کی حالت میں تھا جس وقت اس نے حملہ کیا تھا، اس کو ساتھی مسافروں نے اُکسایا تھا۔ مبینہ طور پر ساتھی مسافروں کے اکسانے پر اس نے نوجوان پر حملہ کیا تھا۔ سپرنٹنڈنٹ پولیس کمل دیپ گوئل نے قبل ازیں کہا تھا کہ اس واقعہ کے بعد چوکسی اختیار کرلی گئی ہے اور آئندہ بھی اس کے اعادہ کو روکنے پر توجہ دی جائے گی۔