محمد نعیم وجاہت
صدر کل ہند کانگریس اقلیتی ڈپارٹمنٹ مسٹر محمد خورشید احمد سعید نے کہا کہ ہٹلر کی سوچ رکھنے والے نریندر مودی ملک کے کبھی وزیر اعظم نہیں بن سکتے ملک میں سیکولرازم کی بنیادیں کافی مستحکم ہیں ۔ مسلم قائدین مسلمانوں کی صحیح رہنمائی کرنے میں ناکام رہے ۔ دوسروں پر بھڑاس نکالنے والے مسلم قائدین کو پہلے اپنا محاسبہ کرنے کی ضرورت ہے ۔ حیدرآباد کے دورے پر روزنامہ سیاست کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے مسٹر خورشید احمد سعید نے کہا کہ وہ دہلی ہیڈکوارٹر پر بیٹھ کر اقلیتوں کے مسائل سننے کے بجائے ان کے درمیان پہونچکر مسائل جاننے کی کوشش کررہے ہیں اور ملک کے مختلف ریاستوں کا دورہ کرتے ہوئے کانگریس اقلیت ڈپارٹمنٹ کی کارکردگی کا جائزہ لے رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان ہرگز اقلیت میں نہیں ہیں بلکہ ملک کی دوسری بڑی اکثریت ہیں ۔ سب سے پہلے مسلمانوں کو اپنی طاقت کو پہچاننے کی ضرورت ہے۔ اقلیت میں دوسرے مذہبی طبقات بھی شامل ہیں جو ملک کی سب سے بڑی طاقت ہیں اگر اقلیتوں میں اتحاد پیدا ہوجائے تو حکومتیں اور سیاسی جماعتیں اقلیتوں کے سامنے جھک جائیں گی کیا یہ ممکن ہے کہ سوال کا جواب دیتے ہوئے خورشید احمد سعید نے کہا کہ یقینا ممکن ہے ۔ اتحاد وقت کا تقاضہ ہے اور اقلیتی قائدین مسلمان ، عیسائی ، سکھ وغیرہ دیانتداری کا مظاہرہ کریں ۔
اپنے ذاتی مفادات کو فراموش کرتے ہوئے اپنے اپنے مذہبی اقلیتی مسائل کو حل کرنے کے لیے متحد ہوجائیں اور اپنی طاقت کا مظاہرہ کریں ۔ مسلمان سب سے بڑی اقلیت ہیں ان پر زائد ذمہ داری ہے کہ دیگر اقلیتوں کو اپنے ساتھ جوڑنے میں اہم رول ادا کریں ۔ کانگریس پارٹی ملک میں واحد سیکولر جماعت ہے جس نے اقتدار کی لالچ میں کبھی فرقہ پرستوں سے سمجھوتہ نہیں کیا جب کہ ملک کی قومی اور علاقائی جماعتوں نے کبھی نہ کبھی فرقہ پرست طاقتوں سے اتحاد کیا ہے ۔ نریندر مودی کے سیاسی سیلاب میں کانگریس پارٹی بہہ جانے کے سوال کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے خورشید احمد سعید نے کہا کہ کانگریس اور بی جے پی کا ایک دوسرے سے کوئی تقابل نہیں ہے ۔ کانگریس کے دور حکومت میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کی ترقی و بہبود کے جو بھی عملی اقدامات ہوئے ہیں وہ کسی اور جماعت کے دور اقتدار میں نہیں ہوئے ۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ کانگریس سے کچھ غفلت اور کوتاہیاں ضرور ہوئی ہیں ۔ کانگریس کو اس کا محاسبہ کرنے اور مستقبل کی حکمت عملی تیار کرنے کی ضرورت ہے ۔ لیکن اس کو وجہ بناکر مسلمانوں کے قاتل نریندر مودی کو ملک پر مسلط کردینا کہاں کی عقل مندی ہے ۔ وہ گجرات سے تعلق رکھتے ہیں اور نریندر مودی کے اصلی چہرہ سے واقف ہیں ان کی کوئی بھی بات میں سچائی نہیں ہے ۔ سیاسی مفادات کے لیے جھوٹ بول رہے ہیں ۔ مسلمان انہیں ہرگز قبول نہیں کریں گے ۔
وہ ہٹلر کی سوچ کو آگے بڑھا رہے ہیں اور کانگریس پارٹی گاندھی کی فکر کو فروغ دے رہی ہے ۔ کانگریس پارٹی کب تک مسلمانوں کو بی جے پی اور نریندر مودی سے ڈراتے رہے گی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے صدر کل ہند کانگریس اقلیتی ڈپارٹمنٹ نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے سیاست اور اقتدار کو اہمیت نہیں دی ہے بلکہ ملک کوجہاں انگریزوں سے آزاد کرایا وہیں آزاد ملک کی ترقی اور عوام کی فلاح و بہبود کے لیے بڑی بڑی قربانیاں دی ہے جب کہ بی جے پی کی کوئی قربانیاں نہیں ہیں یہاں تک کہ ان کا بکری کا بچہ بھی قربان نہیں ہوا ہے ۔ حالیہ چار ریاستوں میں شکست کاپارٹی قیادت جائزہ لے رہی ہے ۔ 2014 کے عام انتخابات میں کانگریس پارٹی دوبارہ کامیابی حاصل کرے گی ۔ آندھرا پردیش میں کانگریس حکومت ہونے کے باوجود مسلمانوں سے انصاف نہ ہونے اور کانگریس کے مسلم قائدین کو ریاستی اور قومی سطح پر کوئی عہدے نہ ملنے اور اقلیتی بجٹ مکمل جاری نہ ہونے کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ سب معلومات حاصل کرنے کے لیے یہاں آئے ہیں دہلی پہونچ کر حقائق پر مشتمل ایک رپورٹ نائب صدر کانگریس راہول گاندھی کو پیش کرینگے ۔۔