اسلامی ممالک کا اتحاد متاثر ہونے کے خطرات کیخلاف انتباہ، امن اتحاد کے قیام پر زور ،ایرانی سفیر کا بیان
اسلام آباد ۔ 3 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) ایران نے اپنے علاقائی حریف سعودی عرب کی قیادت میں 39 ملکوں کے اسلامی فوجی اتحاد کے سربراہ کی حیثیت سے پاکستانی فوج کے سابق سربراہ جنرل راحیل شریف کے تقرر پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے اور خبردار کیا کہ اس اقدام سے مسلم ممالک کا اتحاد متاثر ہوسکتا ہے۔ ایران کے خبر رساں ادارہ ارنا نے پاکستان میں متعینہ ایران کے سفیر مہدی ہنر دوست کے حوالے سے کہا کہ تہران نے اپنی تشویش سے اسلام آباد کو باخبر کردیا ہے۔ ہنر دوست نے کہا کہ ’’ہمیں اس مسئلہ پر تشویش ہے کہ یہ (تقرر) اسلامی ممالک کے اتحاد کو متاثر کرسکتا ہے۔ اس بات سے یہ اشارہ بھی نہیں ملتا کہ ایران اس فیصلہ سے مطمئن ہے اور اس کو قبول کرلیا ہے‘‘۔ مہدی ہنر دوست نے مزید کہا کہ پاکستان نے راحیل شریف کے تقرر کیلئے صداقتنامہ عدم اعتراض (این او سی) کی اجرائی سے قبل تہران سے رابطہ کیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسلام آباد کو مطلع کیا گیا تھا کہ ایران ایسے کسی فوجی ا تحاد کا حصہ نہیں بن سکتا۔ علاوہ ازیں اس میں شمولیت کیلئے ایران سے کوئی پیشکش کی گئی تھی۔ انہوں (مہدی ہنردوست) نے تجویز پیش کی کہ تمام اسلامی ممالک کو چاہئے کہ کسی متنازعہ فوجی اتحاد قائم کرنے کے بجائے اپنے مسائل کی یکسوئی کیلئے اتحاد برائے امن قائم کیا جائے۔ سعودی عرب کی قیادت میں قائم شدہ فوجی اتحاد کی سربراہ کی حیثیت سے راحیل شریف کے تقرر کے بعد پاکستان میںاب یہ بحث چھڑ گئی ہیکہ اسلام آباد کی خارجہ پالیسی پر اس کے کیا اثرات مرتب ہوں گے اور آیا پاکستانی پارلیمنٹ کے دونوں اس فیصلہ کو منظور دیں گے۔