اقلیتوں کو فرقوں میں تقسیم کرنے کی مذموم کوشش : ویلفیر پارٹی آف انڈیا
حیدرآباد ۔ 24 ۔ مارچ : ( پریس نوٹ ) : تلنگانہ ویلفیر پارٹی جنرل سکریٹری جناب سید فخر الدین علی احمد نے مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کے اس بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کی جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ملک میں مسلمانوں کے 72 فرقے پرامن زندگی گزار رہے ہیں ۔ فخر الدین علی احمد نے کہا کہ یہ بیان ایک وزیر داخلہ کو زیب نہیں دیتا ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ نے ایک ایسی بات کہہ دی جو خود ملک کے مسلمان بھی نہیں جانتے ۔ انہوں نے کہا کہ بہتر فرقوں کا شوشہ دراصل ملک میں مسلم اقلیتوں کے اندر گروہ واریت اور فرقہ واریت کو ہوا دینے کے مترادف ہے ۔ راجناتھ سنگھ نے اقلیتی کمیشنوں کے اجلاس میں جن اہم مسائل پر بات کرنا ضروری تھا انہیں نظر انداز کردیا اور ایک غیر ضروری بات کو اہم جتانے کی سطحی کوشش کی ۔ انہوں نے کہا کہ دراصل ملک کی ایک بڑی اقلیت مسلمانوں کے تعلق سے راجناتھ سنگھ کا بیان ان کی معلومات کے فقدان کو ظاہر کرتا ہے اور مودی حکومت کے کھوکھلے پن کو بھی ۔ انہوں نے کہا کہ راجناتھ سنگھ نے مسلم اقلیت کے اندر بھی دیگر مذاہب کی طرح ذات پات کے نظام کو ظاہر کرنے کی ایک سطحی کوشش کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ راجناتھ سنگھ اس طرح کے اوچھے بیانات کی جگہ مسلم اقلیت کے لیے کوئی ٹھوس لائحہ عمل کے ساتھ عملی اقدام کریں ۔ انہوں نے ویلفیر پارٹی تلنگانہ کی جانب سے نائب صدر جمہوریہ حامد انصاری کے اس بیان کی ستائش بھی کی جس میں کہا گیا تھا کہ مرکزی حکومت کسی خاص مذہب کو سرکاری مذہب کا درجہ نہیں دیا جانا چاہئے اور تبدیلی مذہب کسی بھی شہری کا شخصی حق ہے ۔