لندن ۔ 4 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) برطانیہ میں جس وقت بریگزیٹ کیلئے رائے دہی کا سلسلہ جاری تھا اس دوران ایک 56 سالہ شخص نے ایک مسلم خاتون کا نقاب کھینچ کر اتارنے کی کوشش کی تھی۔ یہ واقعہ تقریباً ایک سال قبل ایک شاپنگ مال میں پیش آیا تھا جہاں ملزم پیٹر اسکاٹر نے خاتون پر یہ کہہ کرحملہ کردیا کہ ’’تم اس وقت ہمارے ملک میں ہو‘‘۔ خاتون اس وقت اپنے بیٹے کے ساتھ سندرلینڈ کے ایک شاپنگ مال میں تھی۔ اسکاٹر نے نسلی اور مذہبی بنیاد پر نازیبا کلمات کہے اور خاتون کا نقاب کھینچ کر نکالنے کا اعتراف کیا جس کے بعد نیوکیاسل کراؤن کورٹ نے اسے دیڑھ سال کی سزائے قید سنائی۔ اس کے علاوہ ملزم نے خوفزدہ خاتون کو جس طرح ہراساں کیا تھا وہ جملے بھی کچھ اس طرح تھے ’’تم احمق مسلم، ہمارے ملک میں ہو۔ میں اپنا ملک واپس لے رہا ہوں۔ یہ ہمارا برطانیہ ہے۔ یہاں پر رہنا ہے تو یہاں کے قوانین کو ملحوظ رکھو‘‘۔ اس کے باوجود بھی متاثرہ مسلم خاتون کو جب یہ پتہ چلا کہ ملزم منہ کے کینسرکا مریض ہے اور اس کا علاج چل رہا ہے تو اس نے افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد ملزم کوجیل بھجوانے کا نہیں تھا۔