مسلم تنظیموں کی غیراسلامی دولت اسلامیہ کے خلاف مہم

جماعت اسلامی، دیوان جی اجمیر شریف، مولانا خالد رشید فرنگ محلی کے بیانات
نئی دہلی ۔ 29 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) دولت اسلامیہ پر ’’غیراسلامی‘‘ کارروائیوں اور ’’بنیادی ارکان کی اہمیت کم کرنے‘‘ کا الزام عائد کرتے ہوئے مسلم تنظیموں نے ملک میں دہشت گرد گروپ کے خلاف مہم کا آغاز کردیا۔ ان تنظیموں کا کہنا ہیکہ تشدد کو جواز عطا کرنے کیلئے اسلامی علامتوں اور تاریخ کو مسخ نہیں کیا جاسکتا۔ مسلم تنظیموں نے دہلی، جودھپور، کوزی کوڈ اور لکھنؤ میں جلسہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ مسلم نوجوانوں کو دولت اسلامیہ سے روابط استوار کرنے سے باز رکھا جائے کیونکہ دولت اسلامیہ غیر اسلامی سرگرمیوں میں ملوث ہے اور ہزاروں بے قصور افراد کا قتل کرچکی ہے۔ وزارت داخلہ کی رپورٹ کے بموجب کیرالا میں اتحاد السبحان المجاہدین نے ایک ریاست گیر سطح کی چوٹی کانفرنس 30 ستمبر کو کوزی کوڈ میں ’’نوجوانوں کی تحریک مخالف دولت اسلامیہ دہشت گردی‘‘ کے موضوع پر منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اپنے خطاب میں مدنی نے مشرق وسطیٰ کے دہشت گرد گروپ کے نظریہ کی توسیع کرنے کا متحدہ مقابلہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ جماعت اسلامی ہند شاخ کیرالا کے سربراہ ایم آئی عبدالعزیز نے کہا کہ قبل ازیں جاریہ ماہ دولت اسلامیہ کی دہشت گرد سرگرمیاں غیراسلامی اور سماج کیلئے خطرہ قرار دی جاچکی ہیں۔ درگاہ اجمیر شریف کے دیوان سید زین العابدین علی خان نے کہا کہ دولت اسلامیہ اسلام کے بنیادی ارکان کی اہمیت کم کررہا ہے۔ یو پی میں مولانا خالد رشید فرنگی محلی، امام عیدگاہ عیش باغ لکھنؤ، ایگزیکیٹیو کمیٹی کے رکن کل ہند مسلم پرسنل لاء بورڈ نے 9 ستمبر کو دولت اسلامیہ کے خلاف ایک فتویٰ جاری کیا تھا کہ یہ تنظیم غیراسلامی سرگرمیوں میں ملوث ہے اور بے قصوروں کو قتل کررہی ہے۔