سماجوادی پارٹی کے امتیازی رویہ سے ناراضگی کی لہر
پرتاپ گڑھ ۔31 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) اتر پردیش میں پرتاپ گڑھ ضلع کے سات اسمبلی سیٹوں پر کنگ میکر کا کردار ادا کرنے والے مسلم ووٹرس کی تعداد 25 فیصد تقریباً 4 لاکھ 90 ہزار ہونے کے باوجود صرف واحد بی ایس پی نے اسمبلی حلقہ رانی گنج اور کنڈا میں دو مسلم امیدواروں کو ٹکٹ دیا ہے جبکہ مسلمانوں کے 90 فیصد ووٹ حاصل کرنے والی سماج وادی پارٹی نے مسلمانوں کو ٹکٹ دینے سے مزید پرہیز کیا ہے ۔ضلع کے کل 23 لاکھ 28 ہزار 531 ووٹرس میں مسلم ووٹرس کی تعداد 4 لاکھ 90 ہزار ہے ۔خصوصی طور سے سیاسی پارٹیاں مسلمانوں کے ووٹ لینے میں تو زیادہ دلچسپی رکھتی ہیں لیکن ٹکٹ دینے میں نہیں، جس کے سبب سیاسی پارٹیوں کے تئیں مسلمانوں میں ٹکٹ نہیں دیئے جانے سے مزید ناراضگی ہے ۔اعداد شمار کے بموجب اسمبلی حلقہ رام پور خاص میں کل تین لاکھ 15 ہزار 367 ووٹرس میں مسلم 45 ہزار ،باباگنج محفوظ میں کل تین لاکھ 4 ہزار 996 ووٹرس میں مسلم 55 ہزار ،کنڈہ میں کل تین لاکھ 42 ہزار 440 ووٹرس میں مسلم ایک لاکھ ،وشواناتھ گنج میں کل تین لاکھ 80 ہزار 358 ووٹرس میں مسلم 92 ہزار ،پرتاپگڑھ میں کل تین لاکھ 30 ہزار 719 ووٹرس میں مسلم 75 ہزار ،پٹی میں کل تین لاکھ 38 ہزار 890 ووٹرس میں مسلم 50 ہزار ،رانی گنج میں کل تین لاکھ 15 ہزار 761 ووٹرس میں مسلم ووٹرس کی تعداد 80 ہزار ہے ۔ کل سات اسمبلی حلقوں میں مسلم ووٹرس کی تعداد تقریباً 25 فیصد ہونے کے سبب ہمیشہ کنگ میکر کا کردار ادا کرتے ہیں ۔گزشتہ 2012 اسمبلی الیکشن میں مسلمانوں کی حمایت سے سماج وادی پارٹی اپنے حامیوں کے ساتھ نصف درجن نشستوں پر قابض ہوئی تھی ۔لیکن اس مرتبہ حالات برعکس ہونے اور مسلمانوں کو ٹکٹ نہیں دینے سے مسلمانوں میں سماج وادی پارٹی کے تئیں مزید نارضگی ہے ۔جب کہ دیگر سیاسی پارٹیوں کو مسلمانوں کے ووٹ تو چاہیئے مگر ٹکٹ دینے سے چشم پوشی کرتی ہیں ۔لیکن بی ایس پی نے مسلمانوں کو ٹکٹ دے کر راغب کرنے کی مزید کوشش کی ہے۔