ملک پیٹ میں مظفر علی خاں کی انتخابی مہم ، فرقہ پرستی کے خاتمہ کا عہد
حیدرآباد۔4ڈسمبر(سیاست نیوز) اسمبلی حلقہ ملک پیٹ میں عظیم اتحاد کے تلگودیشم پارٹی امیدوار محمد مظفرعلی خان نے چھاونی نادی علی بیگ اور قدیم ملک پیٹ کے واحد نگر میںانتخابی جلسوں سے خطاب سے کرتے ہوئے کہاکہ مسلک اور عقائد کی بنیاد پر مسلمانوں کو تقسیم کرنے والے آج اپنے ذاتی مفادات کے لئے اتحاد کی بات کررہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ پرانے شہر کے اندر مسلمانوں کی گنجان آبادیوں میں کھڑے ہوکر آپسی اتحاد او ربھائی چارہ کی دہائی الیکشن کے دوران ہی یاد آتی ہے مگر جب تلنگانہ کی حکمران جماعت ٹی آر ایس مرکز میںبرسراقتدار نریندر مودی کی زیر قیادت بی جے پی کے حمایت کرتی ہے اور اس کے ہر فیصلے میںساتھ دیتی ہے تو مقامی جماعت کو مسلمانوں کا آپسی اتحاد یا د نہیں آتا۔ جناب مظفرعلی خان نے کہاکہ آلیر میں پانچ مسلمانوں کا انکاونٹر کردیا مسلمانوں کی خودساختہ قیادت خاموش تماشائی رہی‘ مسلمانوں کو بارہ فیصد مسلم تحفظات کی فراہمی کا معاملہ رہا اس پر بھی خاموش تماشائی بنے رہے۔انہوں نے کہاکہ حالانکہ ٹی آ رایس نے جہاں پر جے ایس ٹی اور نوٹ بندی جیسے اقدامات میںبی جے پی کا ساتھ دیا وہیں طلاق ثلاثہ پر بھی ایوان لوک سبھا میں بائیکاٹ کے ذریعہ بی جے پی کو اپنے اارادوں میںکامیاب کرنے میںاہم رول ادا کیا۔ مظفرعلی خان نے کہاکہ مگر غلام نبی آزاد اور احمد پٹیل جیسے کانگریس کے عظیم قائدین نے اٹھار ہ سے زائد علاقائی جماعتوں کو طلاق ثلاثہ پر متحد کیا اور لوک سبھا میںنہ صرف اس کے خلاف ووٹ ڈالا بلکہ راجیہ سبھا میںبل کو روکنے میںکامیاب رہے۔ محمد مظفرعلی خان نے مزیدکہاکہ لوک سبھا میںبی جے پی کی اکثریت ہونے کی وجہہ سے یہ بل وہاں منظور کرلیاگیا مگر راجیہ سبھا میںغلام نبی آزاد او راحمد پٹیل جیسے قائدین کی وجہہ سے مسلمانوں کی شریعت میںمداخلت کرنے والے اس قانون کو ناکامی کامنھ دیکھنا پڑا۔ مظفرعلی خان نے مقامی جماعت کے متعلقہ رکن اسمبلی پر نو سالوں میں اسمبلی حلقہ ملک پیٹ کو پسماندگی کا مرکز بنانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ ملک پیٹ کی عوام نے جس بھروسہ کے ساتھ اپنا رکن اسمبلی بنایا وہی شخص نو سالوں میںواحد نگر کے اطراف واکناف کی سیلنگ لینڈ پر غیر مجاز قبضے کرنے والوں کی پشت پناہی کے ذریعہ فروخت کرکے کروڑ ہا روپئے کمائے۔مظفرعلی خان نے مزیدکہاکہ ایک طرف سود خوروں‘ لینڈ گرابرس ‘ اوقافی جائیدادوں پر قبضے کرنے والوں کی پشت پناہی کرنے والے ہیں تودوسری جانب پرجا کوٹومی کی شکل میںکانگریس‘ تلگودیشم ‘ سی پی ائی اور تلنگانہ جنا سمیتی کا اتحاد ہے جس کا مقصد تلنگانہ کی عوام بالخصوص اقلیتوں کی فلاح وبہبود ہے او فرقہ پرستی کا خاتمہ کرنے کے لئے ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوئے ہیں۔